مقبوضہ فلسطین

یہودیوں کے مذہبی تہوار ایام توبہ کی آڑ میں غزہ اور غرب اردن سیل کردیے گئے!

شیعیت نیوز: یہودیوں کے مذہبی تہوار ایام توبہ کی آڑ میں اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی کی سرحد سیل کرتے ہوئے شہروں میں فوج کی نفری بڑھا دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اتوار کی درمیانی شب غزہ اور غرب اردن کو سیل کردیا۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایام توبہ (عید غفران) کے موقع پر بدھ کی شام تک غزہ اور غرب اردن کے درمیان گذرگاہیں بند رہیں گی۔

صیہونی فوج کے مطابق یہودیوں کے مذہبی تہوار کے موقع پر غزہ اور غرب اردن کے درمیان ’ایریز‘ اور  ’کرم ابو سالم‘ گذرگاہیں بند رہیں گی۔

ادھر غزہ کی سرحد پر متعین فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ اور غرب اردن کےدرمیان تمام گذرگاہیں منگل اور بدھ کے ایام میں بند رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں : حشد الشعبی کے الجزیرہ آپریشنل کمانڈ کے سربراہ دھماکے میں شہید

دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے بالعموم پورے فلسطین بالخصوص بیت المقدس کے فلسطینی باشندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ  یہودیوں کے مذہبی تہوار ایام توبہ کی آڑ میں مسجد اقصیٰ کا تقدس پامال ہونے سے روکیں۔ حماس نے قبلہ اول کے دفاع کے لیے نفیر عام کا اعلان کیا ہے۔

بیت المقدس میں حماس کے ترجمان محمد حمادہ نے کہا کہ ہم قبلہ اول کے دفاع کے لیے القدس کے شہریوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اٹھ کھڑے ہوں اور مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام کے دفاع کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔

ایک پریس بیان میں محمد حمادہ کا کہنا تھا کہ قبلہ اول پر یہودی آباد کاروں کے دھاوے اور انہیں قابض فوج اور پولیس کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی کی فراہمی اسرائیلی ریاست کی منظم منصوبہ بندی کے تحت قبلہ اول کی بے حرمتی کی سازش کا ثبوت ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی یہودیوں کے مذہبی تہوار ایام توبہ کو’ایام غضب‘ کے طورپر منائیں۔ انہوں نے القدس کے باشندوں پر زور دیا کہ وہ قبلہ اول کے دفاع کے لیے گھروں سے نکلیں اور قبلہ اول میں زیادہ سے زیادہ وقت گذاریں تاکہ ناپاک صہیونیوں کے مذموم عزائم ناکام بنائے جا سکیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button