حزب اللہ لبنان نے صیہونی دشمن کی آنکھوں سے نیند چھین لی ہے، صدر ایران سید ابراہم رئیسی

شیعیت نیوز: صدر ایران سید ابراہم رئیسی نے حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل کے تہنیتی پیغام کے جواب میں کہا ہے کہ اسلامی مزاحمت کی طاقت نے انقلابی جوانوں کو صیہونی حکومت کے لئے ڈراؤنے خواب میں تبدیل کر دیا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز المنار چینل نے رپورٹ دی کہ ایران کے صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے تہنیتی پیغام کا جواب دیا۔
صدر ایران سید ابراہم رئیسی کے خط میں حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل کی جانب سے پیش کی گئی مبارکباد پر شکریہ ادا کرتے ہوئے ان سے خطاب میں کہا گیا ہے کہ حزب اللہ شجرہ طیبہ ہے جس پر آپ کی طرف سے مومن و انقلابی جوانوں کی ہدایت اور مزاحمت کے شہداء کے پاک خون کی بدولت پھل آئے ہیں۔
سید ابراہیم رئیسی کے پیغام میں آیا ہے کہ جتنا بھی آگے بڑھیں گے اس درخت کی برکتیں اور نعمتیں زیادہ سے زیادہ نمایاں ہوتی جارہی ہیں اور یہ امید کی وہ کرن ہے جو امت اسلامیہ کے حق میں ہے اور اسلامی مزاحمت کی طاقت نے صیہونی حکومت کے لئے انقلابی جوانوں کی فرنٹ لائن کو ڈراونے خواب میں تبدیل کر دیا ہے اور ان کی آنکھوں سے نیند چھین لی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : تل ابیب میں بحرین کا سفیر پوری بحرینی قوم کا نمائندہ نہیں ہے، جمعیت الوفاق
دوسری جانب صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعلقات اور اقتصادی لین دین کی سطح میں اضافے پر زور دیا ہے۔
بدھ کو کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ابراہیم رئیسی کا کہنا تھا کہ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ تعاون اور اقتصادی و تجارتی لین دین کا فروغ ان کی حکومت کی اولیں ترجیح ہے۔
صدر سید ابراہیم رئیسی نے افغانستان کی صورتحال کے بارے میں کہا کہ پچھلے دوعشروں کے دوران اس ملک میں جو کچھ ہوا وہ کھلی جارحیت اور انسانی حقوق کی پامالی کی واضح مثال ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ اگر ہم اس عرصے کے دوران افغانستان میں مرنے والے بے گناہ بچوں اور عورتوں کی تعداد پر ایک نگاہ ڈالیں تو سمجھ سکتے ہیں کہ کیسا خاموش المیہ اس ملک میں جاری تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ اتنے خراب ریکارڈ کے باوجود، افغانستان میں رونما ہونے والے سانحے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے دوسرے ملکوں پر الزام تراشی کر رہا ہے۔
صدر رئیسی کا کہنا تھا کہ امریکہ بعض مسائل کو بہانا بنا کر ایران کے خلاف پروپیگنڈا کر رہا ہے جس کا جواب متعلقہ اداروں اور قومی ریڈیو ٹیلی ویژن کو دینا ہوگا۔