اہم ترین خبریںپاکستان

رونقِ فرش عزا، مبلغ تاریخ اسلام علامہ ڈاکٹر ضمیر اختر نقوی کو چاہنے والوں سے بچھڑے 1 برس بیت گیا

مرحوم علامہ ڈاکٹر ضمیر اختر نقوی کی رحلت علم وفن خطابت کا ایک نا قابل تلافی نقصان ثابت ہوا، ان کے جانے کے بعد ان کے میراث کو سہارا دینے والا کوئی نہیں

شیعیت نیوز: رونقِ فرش عزا، مبلغ تاریخ اسلام علامہ ڈاکٹر ضمیر اختر نقوی کو چاہنے والوں سے بچھڑے 1 برس بیت گیا۔ علامہ ڈاکٹر سید ضمیر اختر نقوی مختصر علالت کے بعد گذشتہ برس 24 محرم الحرام 1442 ہجری ،13 ستمبر2020 کو کراچی کے آغا خان اسپتال میں خالق حقیقی سے جاملے تھے ۔

علامہ ڈاکٹر ضمیر اختر نقوی کا شمار پاکستان کے مایہ ناز تاریخ دانوں میں ہوتا تھا، خطیب ِ بےبدل ہونے کے ساتھ ساتھ وہ تاریخ اسلام پر گہری دسترس رکھتے تھے، مختلف علوم میں مہارت ان کا خاصہ تھی، شاعری اور نصر سے بھی بےپناہ شغف رکھتےتھے۔ تاریخ مرثیہ نگاری پر بےمثال عبور رکھتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بنو امیہ کے پیروکاروں نے علامہ شہنشاہ حسین نقوی کے خلاف توہین صحابہ کا جھوٹا مقدمہ درج کروادیا

علامہ مرحوم ٹی وی ٹاک شوز میں بہت کم عرصہ جلوہ افروز ہوئے لیکن جن پروگرامات میں بھی مدعو ہوئے سامنے والے کو ہمیشہ لاجواب ہی کرکے واپس آئے، تاریخ کو بھونڈے انداز میں توڑ مروڑ کر پیش کرنے والے ان کے دلائل سن کر انگشت بادندان ہی نظر آتے تھے۔

مرحوم علامہ ڈاکٹر ضمیر اختر نقوی کی رحلت علم وفن خطابت کا ایک نا قابل تلافی نقصان ثابت ہوا، ان کے جانے کے بعد ان کے میراث کو سہارا دینے والا کوئی نہیں ، مرحوم علامہ ضمیر اختر نقوی 24 مارچ 1940 کو لکھنو بھارت میں پیداہوئے اور 24 محرم الحرام 1442 ہجری ،13 ستمبر2020 کو80 برس کی عمر میں اپنے لاکھوں چاہنے والوں سوگوار چھوڑ کر داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button