دنیا

شمالی کوریا کی دھمکی کے بعد امریکہ بیک فٹ پر، مذاکرات شروع کی خواہش کا اظہار کیا

شیعیت نیوز: امریکی صدر جو بائیڈن کے خصوصی مندوب نے شمالی کوریا سے پھر سے مذاکرات شروع کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا کے لئے امریکی صدر جو بائیڈن کے خصوصی مندوب سونگ کیم نے کہا کہ وہ شمالی کوریا کے ساتھ کہیں بھی اور کسی بھی وقت مذاکرات شروع کے لئے تیار ہیں۔

کیم نے یہ بات شمالی کوریا کے ساتھ رکے ایٹمی مذاکرات کو لے کر جنوبی کوریا کے حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کے دوران کہی۔

امریکی صدر کے خصوصی مندوب ایسے وقت میں جنوبی کوریا کے سفر پر ہیں کہ جب شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات جلد بحال ہونے کی امید کم ہوتی جا رہی ہے۔

اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان جاری مشترکہ فوجی مشقوں کے سبب کشیدگی پیدا ہوگئی ہے۔ شمالی کوریا نے ان فوجی مشقوں کو حملے کی مشق قرار دیتے ہوئے جوابی کاروائی کی دھمکی دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شام میں بن بلائے آئیں غیر ملکی افواج فورا باہر نکلیں، ایرانی مندوب زہرا ارشادی

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر نے کابل ایئرپورٹ سے غیرملکی شہریوں کے اخراج کے عمل کو نہایت پیچیدہ اور خطرناک قرار دیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیوان نے اس بات کا دعوی کرتے ہوئے کہ افغانستان میں القاعدہ کے مضبوط ہونے کا امکان پھر پیدا ہوگیا ہے، کہا کہ ہم ہرطرح کی کارروائی کے لئے تیار ہیں جو ممکن ہے داعش، القاعدہ یا کسی دوسرے دہشتگرد گروہ کی طرف سے افغانستان میں انجام پائے۔

اس امریکی عہدیدار نے افغانستان سے باہر نکلنے کے عمل کو نہایت پیچیدہ، خطرناک اور کافی چیلنجوں سے بھرا قرار دیا اور کہا کہ ہم ایئرپورٹ کے اندر اپنی تمام کارروائیوں اور انخلا سے متعلق تمام پہلؤوں کے بارے میں طالبان سے مشورہ کرتے ہیں۔

جیک سالیون نے افغانستان سے باہر نکلنے کے لئے مقررہ وقت کو ناکافی بتاتے ہوئے کہا کہ ہمارا اب بھی یہ خیال ہے کہ انخلا کے عمل میں ہر روز پیشرفت ہو رہی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اکتیس اگست تک یہ کام مکمل ہو جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button