مشرق وسطی

صیہونیوں کا دبئی نمائش گاہ میں مسلمانوں کے لیے الیکٹرانک ٹریکر کڑا استعمال کرنے کا منصوبہ

شیعیت نیوز: اسرائیلی کمپنی سپر کام متحدہ عرب امارات میں لگنے والی نمائش گاہ میں مسلم سکیورٹی کو کنٹرول کرنے کے لیے الیکٹرانک ٹریکنگ بریسلٹس استعمال کرے گی۔

مصری ویب سائٹ المحرر نے آرڈان ٹربیلسی (سپر کام کے صدر اور سی ای او) کے جل ہوف مین (یروشلم پوسٹ کے سربراہ اور وائس آف اسرائیل کے چیف ایڈیٹر) کے ساتھ ہونے والا ایک انٹرویو شائع کیا ہے۔

واضح رہے کہ سپر کام ایک معروف اسرائیلی ڈیجیٹل سکیورٹی کمپنی ہے جو اعلی درجے کی سکیورٹی مصنوعات تیار کرتی ہے اور انہیں دنیا بھر کی حکومتوں اور نجی اداروں کو فراہم کرتی ہے۔

اس انٹرویو میں آرڈان ٹربیلسی ابراہام نامی معاہدے کی معاشی جہتوں اور اسرائیل میں نجی شعبے کے لیے پیدا ہونے والے مواقع کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جیسا کہ توقع کی جاتی ہے ابراہام معاہدے پر دستخط کے بعد تعلقات کا ایک نیا مرحلہ شروع ہوا ہے اور متحدہ عرب امارات کی وزارت معیشت نے نمائش گاہ کو محفوظ بنانے پر اتفاق کیا ہے ۔

یادرہے کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی اقتصادی نمائش ہے ، جو یکم اکتوبر 2021 کو شروع ہوگی اور 31 مارچ 2022 تک چلے گی۔

اس نمائشگاہ میں 191 ممالک شریک ہیں جس میں جنوبی افریقہ ، الجزائر ، نائجیریا ، لیبیا ، تیونس ، مصر ، اردن ، شام ، لبنان ، ترکی ، ایران ، پاکستان ، افغانستان ، بھارت اور انڈونیشیا سے آنے والے ہر مسلمان کو نمائشگاہ میں شرکت کے لیے یہ صیہونی کڑا پہننا ضروری ہے۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا کے بہت سے ملکوں میں کورونا پروٹوکول کی پابندی کے ساتھ عاشورائے حسینی

آرڈان ٹربیلسی کا کہنا تھا کہ یہ کڑا مختلف ٹیکنالوجیز کے ذریعے اس شخص کو کنٹرول کرنے کی اجازت دیتا ہے اس اس میں لگے ہمارے آلات کا سکیورٹی کنٹرول مجرمانہ ، جاسوسی اور دہشت گردانہ کاروائیوں کے امکان کو کم کریں گے۔

آرڈان ترابیلسی نے مزید کہاکہ عبداللہ بن طوق المری (متحدہ عرب امارات کے وزیر اقتصادیات) کے ساتھ بات چیت میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت ہمیں ان مسافروں کے بارے میں معلومات فراہم کرے گی جنہیں سپر کام کے اس کڑے کو لگانے کی ضرورت ہے۔

واضح رہے کہ نمائش میں شریک مسلمان مخصوص ہوٹلوں میں قیام کریں گےجہاں سپر کام الیکٹرانک آلات نصب ہیں، ترابیلسی کا خیال ہے کہ یہ معاہدہ ایک بہت بڑی کامیابی ہوگی اور دوسری حکومتوں کو بین الاقوامی نمائشوں کے لیے سپر کام کی طرف راغب کرنے کا باعث بن سکتا ہے،سپر کام متحدہ عرب امارات کے سی ای او کے مطابق اسرائیلی سائبر سکیورٹی کمپنیوں کی موجودگی اور سرگرمی کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ دبئی اور ابوظہبی میں کمزور سائبر سکیورٹی واضح ہے اور اسرائیلی کمپنیاں اس خلا کو پُر کرسکتی ہیں۔

واضح رہے کہ چند ہفتے قبل متحدہ عرب امارات نے 16 ممالک (بشمول بھارت ، پاکستان ، جنوبی افریقہ ، انڈونیشیا وغیرہ) کے مسلم مسافروں کے متحدہ عرب امارات میں داخلے پر پابندی لگا دی تھی ،تاہم توقع ہے کہ صیہونیوں کے ساتھ یہ معاہدہ ہوجانے کے بعد اس پابندی کو ہٹا دیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button