دنیا

کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر امریکی فوجیوں کی فائرنگ، دس ہلاک

شیعیت نیوز: افغان دارالحکومت کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر غیر ملکی فوجیوں کی فائرنگ، طیارے سے گرنے اور مجمع تلے کچلے جانے کے باعث کم سے کم دس افراد ہلاک ہوگئے۔

افغان نیوز ایجنسی آوا پریس اور طلوع نیوز کے مطابق طالبان کے خوف سے فرار ہونے والے ہزاروں لوگ جو گزشتہ شب کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پہنچے تھے ملک سے باہر جانے کی امید پر رن وے تک آگئے تھے۔

بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ان افراد میں بڑی تعداد ان افراد کی تھی جن کو امریکیوں نے یہ وعدہ دیا تھا کہ اگر وہ ان کے ساتھ دو سال تک تعاون کریں گے تو انہیں امریکہ کا ویزا دے دیا جائے گا، مگر امریکہ نے ملک پر طالبان کا کنٹرول ہو جانے کے بعد انہیں مایوس کر دیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کابل ایئر پورٹ پر امریکی فوجیوں کی فائرنگ، ہوائی جہاز کے پروں سے گرنے اور کچلے جانے کے بعد دس افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

اس واقعے سے متعلق سوشل میڈیا اور مختلف ٹی وی چینلوں پر چلنے والی فوٹیج میں ہولناک مناظر دکھائی دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ طالبان نے اتوار کے روز پورے افغانستان پر قبضہ کرلیا ہے اور اب انہوں نے کابل کے ایوان صدر پر اپنا پرچم بھی لہرا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : عراق، نامعلوم ڈرون کا حملہ، حشد الشعبی کے کمانڈر سمیت دو شہید

دوسری جانب اقوام متحدہ میں افغانستان کے مستقل مندوب نے کابل کی صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔

سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے افغانستان کے مستقل مندوب غلام اسحاق زئی کا کہنا تھا کہ لاکھوں افغان شہریوں کا مستقبل خطرے میں پڑگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دارالحکومت کابل کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور ایئرپورٹ پر شدید بدنظمی پائی جاتی ہے۔

غلام اسحاق زئی کا کہنا تھا کہ طالبان نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا۔ طالبان نے خاص لوگوں کی تلاش میں گھروں کی تلاشی لینا شروع کردی ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کہ وہ کابل میں طاقت کے زور پر قائم ہونے والی کسی بھی حکومت کو تسلیم نہ کرے۔

غلام اسحاق زئی نے کہا کہ ہم افغانستان میں ایک وسیع البنیاد حکومت کے خواہاں ہیں۔

اقوام متحدہ میں افغانستان کے مستقل مندوب نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں تشدد کے فوری خاتمے اور انسانی حقوق کے عالمی اصولوں کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن طریقہ کار استعمال کرے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button