عمران خان کی ریاست مدینہ میں اس محرم الحرام میں چار دیواری میں ذکر نواسہ رسول ص منعقد کرنے پر پہلی ایف آئی آر 10 عزادار خواتین کےخلاف درج
سیالکوٹ میں خواتین عزاداروں کے خلاف درج ہونے والا یہ مقدمہ اس سال ماہ محرم الحرام کا پہلا مقدمہ ضرور ہے لیکن یہ ظالمانہ سلسلہ نیا نہیں بہت پرانا ہے

شیعیت نیوز: پاکستان کو ریاست مدینہ بنانے کے دعویدار وزیر اعظم عمران خان صاحب کی پنجاب حکومت نے ذکر نواسہ رسول ص امام حسین ع کے انعقاد کے جرم میں محرم الحرام سن 1443 ہجری کی پہلی ایف آئی آر درج کرکے اپنا میٹر چالو کردیا ہے۔ بغض اہل بیت اطہار ع سے لبریز متعصب پنجاب پولیس نے تھانہ مراد پور ضلع سیالکوٹ میں گھر کی چار دیواری میں منعقد ہونے والی خواتین کی مجلس عزا کو جرم قرار دیتے ہوئے صاحب خانہ سمیت 10 نامزد خواتین عزاداروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کی متعصب اور ابن زیاد کی پیروکار پولیس نے اس سال محرم الحرام کے دوران پہلی ایف آئی آر خواتین عزاداروں کے خلاف درج کرکے اپنی مردانگی کے جھنڈے گاڑ دیئے ہیں۔
سیالکوٹ کے تھانہ مراد پور کی حدود میں ایک گھر کی چار دیواری میں جاری خواتین کی مجلس عزا کے دوران پولیس نے دھاوا بول کر خواتین کو حراساں کیا اور مجلس کے انعقاد کا اجازت نامہ طلب کیا، اجازت نامہ ظاہر کرنے کی صورت میں بانی مجلس و صاحب خانہ شاہد حسین ولد افضل سکنہ رتیاں سیداں اور اس کی اہلیہ سمیت 10 نامزد خواتین عزاداروں کے خلاف نقص امن کو بنیاد بناکر تھانہ مراد پور میں 16 -MPO کے تحت مقدمہ درج کرلیاہے ۔
یہ بھی پڑھیں: عزاداری سید الشہداء ملت جعفریہ کی پہچان ہے، اپنی شناخت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے، علامہ سبطین سبزواری
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں چار دیواری کے اندر کسی بھی قسم کی مجلس یا عزاداری کے انعقاد پر کوئی پابندی نہیں اور نہ ہی پولیس یا کوئی اور سکیورٹی ادارہ اس مجلس یا عزاداری کو روکنے کا مجاز ہے، بلکہ عدالتی فیصلے کے مطابق چار دیواری میں مجالس عزا میں رکاوٹ ڈالنا قانونا جرم ہے۔
سیالکوٹ میں خواتین عزاداروں کے خلاف درج ہونے والا یہ مقدمہ اس سال ماہ محرم الحرام کا پہلا مقدمہ ضرور ہے لیکن یہ ظالمانہ سلسلہ نیا نہیں بہت پرانا ہے اور اسی پنجاب پولیس نے تین سال کے معصوم بچے سمیت مرحوم بزرگ بانیان مجالس و جلوس کےخلاف بھی فخریہ پرچے کاٹے ہیں بلکہ شیرخوار بچے کو عدالتوں کے چکر بھی لگوائے جاچکے ہیں اور خواتین کو ذکر امام حسین ع کرنے پر جانوروں کی طرح تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاچکا ہے۔
وزیراعظم صاحب سے ملت جعفریہ پاکستان سوال کرتی ہے کہ کیایہی وہ ریاست مدینہ ہے جس کے آپ دعوے دار تھے جہاں ذکر نواسہ رسول ص گھر کی چار دیواری میں بھی کرنا سنگین جرم ہے؟؟؟