اہم ترین خبریںمشرق وسطی

بحرینی حاکم آل خلیفہ حکومت کی جانب سے مجالس عزا پر پابندی، علم کی بے حرمتی

شیعیت نیوز: بحرین پر حاکم آل خلیفہ کی شاہی حکومت نے ملک میں جاری محرم الحرام کی مجالس کے حوالے سے نصب بینر و پرچم اکھاڑ پھینکے اور مجالس پر پابندی عائد کر دی ہے۔

عرب مجلے العہد کے مطابق بحرینی شہرداری کے کارندوں نے البلدہ ہائی وے پر نصب نصب بینر اتار دیئے اور علم مبارک کی بے حرمتی کی۔

بحرین کی حاکم آل خلیفہ حکومت کے انتہا پسند کارندوں نے سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام سے دشمنی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے متعدد علاقوں میں نصب پرچموں اور بینروں کو اکھاڑ کر پھینک دیا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہر سال کی طرح اس سال بھی بحرین کے حریت پسند عوام اور عزاداران سید الشہداء نے گلی کوچوں میں پرچم حسینی نصب کیا تھا لیکن بحرین کی حکومت سے یہ دیکھا نہیں گیا اور اس نے کارندوں کو بھیج کر ان پرچموں اور بینروں کو اتروا دیا بلکہ کچھ کو زمین پر پھینک دیا۔

یہ بھی پڑھیں : حشد الشعبی پر اعتماد، جنوب موصل کی قبائل کونسل کی حکومت سے عجیب درخواست

لبنان کی العہد ویب سائٹ نے رپورٹ دی ہے کہ بحرینی حکومت کے حکم پر میونسپل کارپوریشن کے کارکنوں نے پرچم حسینی اور بینرز کو ہٹا دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ المصلی شہر میں بھی نصب پرچموں اور بینرز کو ہٹایا گیا۔

رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ بحرین کے سیکورٹی اہلکاروں نے البلدہ شہر کے راستوں پر نصب پرچموں اور بینرز کو بھی اکھاڑ پھینکا جبکہ البلاد القدیم علاقے میں سیکورٹی اہلکاروں نے بے احترامی کرتے ہوئے حسینی پرچم کو زمین پر پھینک دیا۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں بھی یہی صورتحال ہے جہاں سعودی انٹیلیجنس (المباحث العامہ) کی جانب سے مسجد المسالہ اور حسینہ امام حسین علیہ السلام کے متولیوں کو مجالس عزاء برپا کرنے کے جرم میں ہیڈکوارٹر طلب کر کے 60 ہزار ریال (16 ہزار ڈالر) کا جرمانہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button