اہم ترین خبریںیمن

سعودی اتحاد القاعدہ کے دہشت گردوں کو حجاز سے یمن منتقل کر رہا ہے، یمنی مجلے

شیعیت نیوز: یمنی مجلے ’’وکالۃ الصحافۃ الیمنیۃ‘‘ نے شہر مآرب کے آگاہ ذرائع سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی فوجی اتحاد، القاعدہ و داعش کے دہشت گردوں کو حجاز سے یمن منتقل کر رہا ہے۔

ذرائع نے یمنی مجلے کو بتایا کہ اس وقت تک 3 بڑی بسوں میں سوار القاعدہ کے دسیوں دہشت گرد الودیعہ نامی سرحدی گذرگاہ کے ذریعے شہر مآرب پہنچ چکے ہیں جہاں وہ مآرب کے مشرق میں، سابق و مستعفی یمنی صدر منصور ہادی کی حلیف اور سعودی فوجی اتحاد میں شامل یمنی ’’الاصلاح‘‘ پارٹی کے سربراہ علی بن حسین بن غریب کے یہاں ساکن ہیں۔

یمنی مجلے نے اپنی رپورٹ کے آخر میں لکھا کہ جارح سعودی فوجی اتحاد کا القاعدہ اور داعش کے دہشت گردوں پر انحصار نیا نہیں جبکہ مقامی و عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ القاعدہ و داعش کے دہشت گردوں کی جانب سے گذشتہ 5 سالوں سے جارح سعودی فوجی اتحاد کا ساتھ دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : روس کے لیے جاسوسی، جرمنی میں برطانوی سفارت خانے کا خفیہ اہلکار گرفتار

دوسری جانب یمنی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کے ترجمان اور یمنی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ محمد عبدالسلام نے ملکی اندرونی معاملات میں امریکہ کی مداخلت پر سخت تنقید کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر پر جاری ہونے والے اپنے پیغام میں محمد عبد السلام نے لکھا ہے کہ یمن کے اندرونی معاملات میں امریکی مداخلت نہ صرف یمنی خودمختاری کی خلاف ورزی بلکہ اس کے خلاف عسکری جارحیت کی بھی موجب ہے۔

ترجمان انصاراللہ نے لکھا کہ امریکہ نے اس مقصد کے لئے نہ صرف سعودی عرب و امارات کو اپنے ساتھ ملا رکھا ہے بلکہ القاعدہ و داعش جیسی دہشتگرد تنظیموں کو بھی یمن میں فعال کر رکھا ہے۔

انہوں نے اپنے پیغام کے آخر میں لکھا کہ امریکہ نے اپنے عرب و دہشت گرد اتحادیوں کی مدد سے یمن کا شدید ترین اقتصادی محاصرہ بھی کر رکھا ہے جس سے یمنی عوام کی زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گئی ہے بنابرایں یمنی بحران کے سیاسی حل میں اصلی رکاوٹ امریکہ ہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button