اہم ترین خبریںایران

امریکہ ٹرمپ کی ذہنیت کے ساتھ کچھ حاصل نہیں کر سکتا ہے، ایرانی وزارت خارجہ

شیعیت نیوز: ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ جان لے کہ ٹرمپ کی ذہنیت کے ساتھ گزشتہ چند سالوں کے واقعات کے علاوہ کچھ نتائج حاصل نہیں کر سکتا ہے۔

یہ بات سعید خطیب زادہ نے آج بروز پیر صحافیوں کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ جان لے کہ ٹرمپ کی پالیسی سے حالیہ سالوں کے واقعات کےسوا کچھ نتیجہ حاصل نہیں ہوگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ انہیں اپنی ذہنیت کو بدلنا اور زمین پر موجود حقائق پر توجہ دینی چاہیے اور ہم جانتے ہیں کہ زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی ناکام ہو چکی ہے اور ایران صرف جوہری معاہدے کا نفاذ چاہتا ہے۔

خطیب زادہ نے گذشتہ ہفتے کے دوران خارجہ پالیسی کی تبدیلیوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے ہفتے ہم نے جہاز کے بارے میں کچھ الزامات کے بعد برطانوی ناظم الامور اور رومانیہ کے سفیر کو طلب کیا اور ایرانی صدر کی حلف برداری تقریب کی وجہ سے افتتاحی مختلف ممالک کے اعلی وفود نے ایران کا دورہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں : اتحادیوں کو نہ دیکھیں خلیج فارس کی سکیورٹی کے لیےکچھ کریں، سابق قطری وزیراعظم

انہوں نے بحیرہ عمان میں نشانہ بنائے گئے صہیونی جہاز کے حوالے سے یورپی حکام کے دعووں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایرانی قوم کے بارے میں برطانوی وزیر خارجہ کا دعوی ایک نئی بات نہیں ہے بلکہ برطانوی حکام کی جانب سے ایران کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیانات کا سلسلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران بین الاقوامی پانیوں میں بحری جہازوں کی حفاظت کے بارے میں بھی فکر مند ہے۔ یہ وہی خلاف ورزی ہے جس کا برطانیہ نے چند سال قبل کی۔ لیکن وہ اس چوڑی میں ناکام ہوچکی اور ٹینکر کی رہائی کا باعث بنی۔

انہوں نے جوزف بوریل کے ایران کے خلاف بیانات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یہ بیانات غیر ذمہ دارانہ اور جانبدارانہ ہیں۔

خطیب زادہ نے کہا کہ ایران نے G7 بیان کی شدید مذمت کر کے اسے مسترد کردیا۔ نہ صرف یہ بیان من گھرٹ ہے بلکہ وہ اس بین الاقوامی آبی گزرگاہ کے امن اور استحکام کے لیے کردار ادا نہیں کرتا ہے۔

انہوں نے صیہونی حکومت کی ریاستی دہشت گردی اور تجارتی جہازوں کے حوالے سے صہیونی تخریب کاری کے سامنے ان ممالک کی خاموشی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ ان ممالک کو اپنے جانبدارنہ اقدامات کے ساتھ اپنی ساکھ اور اعتبار کو خطرہ نہیں ڈالنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button