مشرق وسطی

فرانسیسی اقدامات ، سلامتی کونسل کی ان تمام قراردادوں کے خلاف ہیں، شامی وزارت خارجہ

شیعیت نیوز: شامی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں ملک میں موجود عالمی دہشت گرد و علیحدگی پسند تنظیموں کو مسلسل مالی و اخلاقی حمایت فراہم کرنے کے فرانسیسی اقدامات پر شدید تنقید کی ہے۔

شامی خبررساں ایجنسی سانا کے مطابق شامی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں تاکید کی ہے کہ فرانسیسی اقدامات ، سلامتی کونسل کی ان تمام قراردادوں کے خلاف ہیں جو شامی قومی سلامتی، جغرافیائی سالمیت اور خودمختاری کی حفاظت کے حوالے سے منظور کی گئی ہیں۔

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ شام، ملکی صورتحال کے حوالے سے جاری ہونے والے فرانسیسی وزارت خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے تاکید کرتا ہے کہ یہ دعوی جھوٹ، منافقت اور دہشتگردی کی ہمہ جانبہ حمایت پر مبنی ہے۔

شامی وزارت خارجہ نے کہا کہ دمشق، ملکی صورتحال کو استحکام بخشنے اور اس راہ میں موجود تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے اپنی تمام توانائیاں صرف کر دے گا۔

یہ بھی پڑھیں : بحرین کی عوامی بیداری تنظیم کی ’’انقلاب 14 فروری‘‘ کے رہنماؤں کیلئے آزادی کمپین کا آغاز

واضح رہے کہ سال 2011ء میں امریکہ و مغربی ممالک کی جانب سے بشار اسد کی شامی حکومت کے خاتمے کے مقصد سے نہ صرف پوری دنیا سے دہشتگردوں کو وہاں بھیجا گیا بلکہ مسلح "اپوزیشن” کو علی الاعلان پیشرفتہ اسلحہ بھی فراہم کیا گیا تاہم شامی حکومت، اسلامی مزاحمتی محاذ کی مدد سے عالمی دہشت گردوں کو شکست فاش دیتے ہوئے انہیں ملک کے اکثر حصوں سے نکال باہر کرنے میں کامیاب ہو گئی جس کے بعد امریکہ و مغربی ممالک، بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے اپنے دعوے سے تو دستبردار ہو گئے تاہم ان کی جانب سے عالمی دہشت گردی کے ساتھ برسرپیکار ملک، شام کے خلاف سخت ترین اقتصادی پابندیاں عائد کئے جانے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

ان پابندیوں میں شام کے خلاف امریکی وزارت خزانہ کی ایس ڈی این نامی پابندیوں کے ساتھ ساتھ امریکی سزار ایکٹ بھی قابل ذکر ہے جس کے باعث اپنی خودمختاری کی جنگ لڑنے والی شامی عوام کو مزید مشکلات میں دھکیل دیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button