اہم ترین خبریںایران

ایران کے نئے صدر کی تقرری کی تقریب بروز منگل 3 اگست کو منعقد ہوگی

شیعیت نیوز: ایران کے 13 ویں صدر کی تقرری کی تقریب ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی موجودگی بروز منگل 3 اگست کو منعقد ہوگی۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای اور کچھ اعلی عہدیداروں کی موجودگی میں ایران کے نئے صدر کی تقرری کی تقریب بروز منگل 3 اگست کو منعقد ہوگی۔

یہ تقریب حسینیہ امام خمینی (رہ) میں طبی پروٹوکول کی رعایت کے ساتھ منعقد کی جائےگی۔

اس تقریب میں رہبر معظم انقلاب اسلامی آئین کے مطابق ایران کے نئے صدر کو صدارت کے عہدے پر منصوب کریں گے۔

صدارتی تنفیذ اور تقرری کی تقریب منگل کے دن صبح 10 بج کر 30 منٹ پر ایران کے ٹی وی چینلوں اور سوشل میڈیا سے براہ راست نشر کی جائےگی۔

اس تقریب میں وزیر داخلہ انتخابات کے بارے میں مختصر رپورٹ پیش کریں گے اور حکم تنفیذ کی قرائت اور نئے صدر سید ابراہیم رئیسی کے مختصر بیان کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی خطاب کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ کے سٹیک و دقیق میزائلوں نے اسرائیل کو مشکل میں ڈال دیا

دوسری جانب صدر ایران حسن روحانی نے اپنی حکومتی کابینہ کے آخری اجلاس میں کہا ہے کہ ان کی حکومت نے قومی اتحاد کے تحفظ کے لیے انتھک محنت کی ہے اور بہت مشکلات کا سامنا کیا ہے۔

پنی کابینہ کے الوادعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ہم نے جو کہا وہ کر کے دکھایا ہے اور ہماری کارکردگی بیان کردہ حقائق کے مطابق ہے۔

صدر حسن روحانی نے کہا کہ قومی وحدت کو محفوظ رکھنا ہمارا سب سے بڑا ہدف تھا اور ہمیں خوف تھا کہ بعض باتوں کے بیان سے اس قیمتی گوہر یعنی قومی وحدت کو نقصان پہنچ سکتا ہے جس کے پیش نظر ہم نے بعض حقائق کو عوام کے سامنے پیش نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہماری حکومت کے پہلے چار اور بعد کے چار سال کے دوران حالات یکساں نہیں تھے۔ پہلے چار سالہ دور میں حالات بہت بہتر تھے جبکہ دوسرے چار سالہ دور میں حالات کچھ تبدیل ہوگئے تھے۔

صدر ایران نے مزید کہا کہ پہلا چار سالہ دور دنیا کے ساتھ رابطوں کا دور تھا اور ہمیں اپنے اوپر پورا بھروسہ تھا کہ ہم بڑی طاقتوں کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔ صدر حسن روحانی نے واضح کیا کہ ہماری سفارتی اور قانونی ٹیم انتہائی طاقتور تھی جس نے انتہائی حساس سفارتی مہم کو کامیابی کے ساتھ سر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں ایران کی کامیابی صرف سفارتی یا سیاسی کامیابی نہیں تھی بلکہ اقتصادی میدان میں بھی اس کامیابی کے اثرات کا مشاہدہ کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button