اہم ترین خبریںایران

آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی امریکی تیل کےحوالہ سے پیشنگوئی آج بالکل درست ثابت

شیعیت نیوز: رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے امریکی تیل کے ذخائر اور تیل کی صنعت کے بارے میں 10 سال پہلے ایک پیشنگوئی فرمائی تھی جو آج بالکل درست ثابت ہو رہی ہے۔

ایران کے مشہور تجزیہ نگار محمد رضا کیاشمسکی نے ایک مقالے میں اسی موضوع پر تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ 20ویں صدی کی بات کی جائے تو 1970 میں امریکی تیل کی پیداوار اپنے عروج پر پہنچ گئی تھی۔ اس سال امریکہ روزانہ 96 لاکھ 37 ہزار بیل تیل پیدا کر رہا تھا۔ 1980 میں یہ مقدار کم ہو کر 85 لاکھ 97 ہزار بیرل روزانہ ہوگئی۔

1990 میں اس مقدار میں مزید کمی واقع ہوئی اور امریکی تیل کی پیداوار کی مقدار 73 لاکھ 55 ہزار بیرل ہوگئی۔ سال 2000 آیا تو امریکہ کی تیل کی پیداوار 58 لاکھ 22 ہزار بیرل رہ گئی۔ 2010 میں یہ مقدار پھر کم ہوئی اور امریکہ کے تیل کی پیداوار روزانہ 54 لاکھ 84 ہزار بیرل پر آ گئی۔

ان حالات کے مد نظر امریکی حکام کو شدید تشویش لاحق ہوگئی تھی کہ وہ مغربی ایشیا کے تیل کے ذخیروں پر ایک بار پھر بری طرح منحصر ہونے جا رہے ہیں۔

امریکہ اپنی تیل کی پیداوار میں اضافہ کرنے کے لئے شیل آئیل کی مدد لے رہا تھا تاہم شیل آئیل کی پیداوار پر بہت زیادہ خرچہ آتا ہے اسی لئے کمپنی کی دلچسپی اس تیل میں کم ہوتی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اس سال بھی لوگ زیارتوں پر نہیں جاسکیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

امریکہ اب بھی شیل آئیل کی مدد سے اپنی تیل کی پیداوار سنبھالنے کی کوشش تو ضرور کر رہا ہے لیکن اسے پتہ ہے کہ یہ صورتحال آگے چل کر اسے نقصان پہنچائے گی۔

کورونا وبا کی وجہ سے ساری دنیا میں تیل کا مطالبہ کم ہو گیا تو امریکہ کی کئی شیل آئیل کمپنیاں دیوالیہ ہوگئیں۔

2012 میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے کہا تھا کہ مغربی ممالک تیل کے ذخائر کے مد نظر شدید بحران میں پھنس چکے ہیں اور ان کی مشکل روز بروز شدید تر ہوتی جا رہی ہے۔

یورپی ممالک بلکہ مغربی ممالک کے تیل کے ذخائر کی بات کی جائے تو کچھ ممالک کے تیل ذخائر 4 سال میں اور کچھ کے 6 سال میں ختم ہو جانے والے ہیں، کچھ ممالک کے تیل کے ذخائر 9 سال تک چلیں گے۔

ان حالات میں ان ممالک کے سامنے یہی راستہ ہے کہ وہ دیگر ممالک کے تیل کے ذخائر کا استعمال کریں۔ امریکہ کے پاس 30 ارب بیرل سے زیادہ تیل کا ذخیرہ ہے، خود امریکی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق یہ تیل 2021 تک ختم ہو جائے گا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اس وقت دنیا کے توانائی کے ماہرین کے تجزیہ کی بنیاد پر پیشنگوئی کی تھی۔ اس کے بعد سے امریکہ نے بڑی کوشش کی کہ حالات بدل جائیں۔ امریکہ نے ایران کے خلاف تو بڑے غیر انسانی قدم بھی اٹھائے۔ اس کی پوری کوشش تھی کہ کسی طرح اپنا تیل کا ذخیرہ ختم ہونے سے بچا لے۔

رہبر انقلاب اسلامی کی پیشنگوئی آج پوری طرح سچ ثابت ہو رہی ہے۔ امریکہ میں شیل آئل کی پیداوار تیزی سے کم ہو رہی ہے اور امریکہ کی تیل کی ضرورت اور پیاس تیزی سے بڑھ رہی ہے اور امریکہ لاکھ کوششوں کو باوجود حالات کا رخ بدل نہیں پا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button