اہم ترین خبریںعراق

نجف میں حشد الشعبی کی چوکی پر حملہ کرنے میں امریکہ اور اسرائیل ملوث ہیں، کمانڈر ابو ضیاء

شیعیت نیوز: حشد الشعبی کے ایک کمانڈر ابو ضیاء الصغیر نے کہا کہ عراق کے صوبے نجف میں اس تنظیم کے ٹھکانوں پر ہونے والےحملوں کے پیچھے امریکہ اور صیہونی حکومت کا ہاتھ ہے ، عراقی حکومت کو ان حملوں کا مناسب جواب دینا چاہئے۔

عراقی حشد الشعبی تنظیم کے ایک کمانڈر ابو ضیاء الصغیر نے بغداد میں تسنیم نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے صوبہ نجف اشرف میں کل کے واقعے اور تنظیم کے ٹھکانوں پر حملے کے بارے میں رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ اور صیہونی حکومت کو ان تباہ کن اقدامات کا ذمہ دار قرار دیا۔

انہوں نے اس صوبے میں حشد الشعبی چوکی پر نامعلوم حملے کے جواب میں کہا کہ یہ حملہ (حشد الشعبی) تنظیم کے خلاف امریکی اور اسرائیلی حملوں کا تسلسل ہے۔

عراقی کمانڈر ابو ضیاء الصغیر نے کہا کہ نجف اشرف میں حشد الشعبی کےاسلحے کے ذخیروں کو نشانہ بنانا کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے اور نہ ہی اس تنظیم کے ٹھکانوں پر امریکی اور اسرائیلی حملوں کا تسلسل کوئی نیا مسئلہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب پر یمن کا ڈرون اور دو بلیسٹک میزائلوں سے پھر بڑا حملہ

انہوں نے مزید کہا کہ حشد الشعبی افواج پر یہ امریکی اور اسرائیلی حملوں کا اعادہ کیا گیا ہے جبکہ حشد الشعبی یونٹوں پر کسی بھی قسم کا حملہ اور جارحیت عراقی قومی خودمختاری کی بنیادوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔

الصغیر نے مزید کہا کہ حشد الشعبی عراقی سکیورٹی فورسز کا لازمی جزو ہے اور اس کے ٹھکانوں پر حملہ عراقی خودمختاری پر حملہ ہےلہٰذا ہماری حکومت کی طرف سے اس کا مناسب جواب دیا جانا چاہیے جس کا ہم انتظار کر رہے ہیں۔

دوسری جانب رکی کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ترکی کے 2 فوجی شمالی عراق کے پنجہ علاقے میں پی کے کے( PKK)کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں ہلاک ہوئے۔ اس بیان میں آیا ہے کہ ان جھڑپوں میں ترکی کا ایک فوجی زخمی اور پی کے کے( PKK) کا ایک اہلکار ہلاک ہوا۔

کل بھی شمالی عراق میں ترکی کا ایک فوجی ہلاک جبکہ 2 روز قبل شام کے علاقے حلب کے مضافات میں ترکی کی ایک فوجی گاڑی پر میزائل حملہ ہوا جس کے نتیجے میں ترکی کے 3 فوجی ہلاک اور 4 زخمی ہوئے تھے۔ تاہم ترکی کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ہونے والے حملے میں ترکی کے 2 فوجی ہلاک اور 2 زخمی ہوئے۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ حملہ کرد فورسز نے کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button