دنیا

امریکہ کا اعتراف، ہیٹی کے صدر کے قاتلوں کو دی تھی ٹریننگ

شیعیت نیوز: امریکی وزارت دفاع کے سینئر ترجمان نے اعتراف کیا ہے کہ ہیٹی کے صدر کے کم از کم سات قاتلوں کو اس نے کولمبیا میں فوجی ٹریننگ دی تھی۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جان کربی نے اس بات کی تائید کی کہ ہیٹی کے صدر کے کم از کم 7 قاتلوں کو امریکہ کی جانب سے فوجی ٹریننگ دی گئی تھی۔

انہوں نے اس حوالے سے کہا کہ اب تک ہم نے ایسے سات افراد کی شناخت کی ہے جو ماضی میں کولمبیائی فوج کا حصہ تھے اور طرح سے امریکی بجٹ سے انہوں نے فوجی ٹریننگ حاصل کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی فوجی ٹریننگ عام بات ہے جو کچھ ہیٹی میں ہوا وہ اس کی ترغیب نہیں دلا رہے ہیں۔

امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے اس سے پہلے اس بات کی تائید کی تھی کہ ہیٹی کے صدر کے قتل میں جن 26 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا ان میں سے کچھ کو ماضی میں امریکی فوج نے ٹریننگ دی تھی۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق ہیٹی کے صدر کے قتل کے حوالے سے جن افراد کو گرفتار کیا گیا ان میں سے کم از کم 13 افراد کولمبیا کے سابق فوجی، پانچ ہیٹی کے اور تین امریکی شہری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : محرم الحرام کی آمد ،سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں کو حکم نامہ جاری کردیا

دوسری جانب امریکی وزیر دفاع جنرل لائڈ آسٹن اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے ایک بریفنگ میں کہا ہے کہ ممکن ہے طالبان افغانستان پر قبضہ کر لیں۔

امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ مذاکرات سے سیاسی حل نکل آئے،افغانستان کی فضائی نگرانی جاری رہے گی، جس کا مقصد افغانستان سے شدت پسندی اور تشدد روکنا ہے۔

جنرل لائڈ آسٹن اور جنرل مارک ملی نے مزید کہا کہ امریکہ کے پاس فضائی حملے کرنے کی صلاحیت موجود رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ کابل سے باہر افغانستان میں موجود تمام امریکی اڈوں کو افغان وزارت دفاع کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ نے افغانستان سے انخلا کے موقع پر بھاری مقدار میں جنگی ساز و سامان طالبان کو فراہم کردیا اور انھیں افغانستان پر قبضہ کے سلسلے میں ہری جھنڈی دکھا دی ، جس کے بعد افغانستان میں طالبان کے حملوں میں تیزی آگئی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button