اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

تین ہزار شرپسند یہودی آباد کاروں کا حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پر دھاوا

شیعیت نیوز: فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے تاریخی شہر نابلس میں ہزاروں یہودی آباد کاروں  نے جلیل القدر پیغمبر حضرت یوسف علیہ السلام کےمزار پر دھاوا بول دیا اور دیر تک وہاں تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کرتے رہے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ بدھ کو تین ہزار یہودی شرپسندوں نے پولیس اور صہیونی فوج کی سخت سیکیورٹی میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پرہلہ بولا۔

اس سے قبل وسط شب میں بھی درجنوں یہودیوں نے مذہبی رسومات کی ادائیگی کی آڑ میں حضرت یوسف علیہ السلام کے مزار پردھاوا بولا تھا۔

عینی شاہدین نے تبایا کہ یہودی آباد کاروں کی آمد سے قبل اسرائیلی پولیس اور فوجیوں کی بڑی تعداد نے نابلس کے اہم شاہرائوں پر گشت شروع کردیا تھا۔

اس موقعے پر مزار پرموجود فلسطینی شہریوں کو وہاں سے نکال دیا گیا تھا۔ فلسطینی شہریوں نے مقدس مقام سے نکالے جانے پراحتجاج کیا تو قابض صیہونی فوج ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔

یہ بھی پڑھیں : بینی گینٹز کی دھمکی فوج کی شکست سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے، حازم قاسم

دوسری جانب فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ بدھ کے روز قابض اسرائیلی حکام نے مقبوضہ بیت المقدس کے وسط میں واقع الصوانہ کالونی میں القدس محمکہ اوقاف کی اراضی میں گھس کر وہاں پر کھدائی شروع کی ہے۔

القدس کے مقامی ذرائع نے بتایا کہ جس جگہ کھدائی کی گئی ہے وہ الجلاد خاندان کے گھر اور وادی الجوز کے چوک کے قریب ہے۔ الجلاد منزل مسجد اقصیٰ کی مشرقی دیوار سے متصل ہے اور یہ علاقہ القدس اوقاف کاحصہ سمجھا جاتا ہے۔

بیت المقدس کے مقامی شہریوں نے خبردار کیا ہے کہ الصوانہ کالونی میں کھدائیوں کے پیچھے قابض صہیونی حکام کی کوئی بڑی سازش ہوسکتی ہے۔ اس میں مقامی فلسطینی آبادی کو بے دخل کرنے اوریہودی آباد کاروں کو بسانے کی سازش نظرانداز نہیں کی جاسکتی۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ الصوانہ میں کھدائیوں سے علاقے پر قبضے کی صہیونی سازش اور یہودی آباد کاروں کو دھاوے کا موقع فراہم کرنے کی کوشش ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی القدس کے تاریخی اور اہم مقامات کویہودیت کا لبادا ڈالر القدس کو اسرائیل میں ضم کرنے کی سازشوں پرعمل پیرا ہے۔

الصوانہ کالونی جبل زیتون کے نشیبی مقام پرفلسطینیوں کی واحد آبادی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button