خطے میں اسرائیل کی کوئی جگہ نہیں اور اس کا مستقبل تاریک ہے، حسین امیر عبداللہیان

شیعیت نیوز: ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے بین الاقوامی امور کے مشیر حسین امیر عبداللہیان نے عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے فروغ پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر کے بین الاقوامی امور کے مشیر حسین امیر عبداللہیان نے اپنے ایک ٹوئیٹر بیان میں اسرائیل کے ساتھ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے سفارتی تعلقات قائم کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین کے حکمرانوں نے اپنا مقدر صیہونیوں کے ساتھ منسلک کرلیا ہے۔
امیر عبداللہیان نے کہا کہ اسلامی مزاحمت کے ہاتھوں اسرائیل کی مسلسل شکست کے باوجود امارات اور بحرین نے اسرائیل کی غاصب اور فلسطینی بچوں کی قاتل حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کئے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ امارات اور بحرین کے حکام کو خطے کے حالات کا صحیح ادراک نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ خطے میں اسرائیل کی کوئی جگہ نہیں اور اسرائیل کا مستقبل تاریک ہے۔ غاصب صہیونی حکومت نے یہودیوں کو بھی یرغمال بنا رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : شام میں دہشت گرد ٹولے ایک بار پھر کیمیائی حملے کے درپے
دوسری جانب ایرانی وزیر تیل نے کہا ہے کہ ایران امریکہ کی مرضی کے خلاف اور اس کی سخت پابندی کے باوجود خام تیل کی پیداوار اور برآمدات کے شعبے میں اچھی حد تک برقرار رکھنے میں کامیاب رہا ہے۔
یہ بات بیژن نامدار زنگنہ نے پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم ’’اوپیک‘‘ کے 180 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران گزشتہ تین سالوں کے دوران سخت پابندیوں کے حالات کے باوجود سر نہیں جھکے گا۔
زنگنہ نے کہا کہ ہماری تیل کی صنعت کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے اور اس کی امکانی گھریلو صلاحیتوں کو سمجھنے سے روک دیا گیا ہے۔ لیکن ہم ایرانی رہتے ہیں اور جبر کے سامنے جھکتے نہیں ہیں۔ پچھلی امریکی انتظامیہ کے ذریعہ اعلان کردہ امنگوں اور منصوبوں کے برخلاف ، ہم نے پیداوار کی اچھی سطح اور برآمدات کی مناسب مقدار کو برقرار رکھا ہے۔
ایرانی وزیر پٹرولیم نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ کی پالیسی ، اوپیک کے ایک ممبر ممالک کی حیثیت سے ہمیشہ تعاون اور ہم آہنگی اور پوری دنیا میں تیل پیدا کرنے اور استعمال کرنے والے ممالک کے ساتھ قائم رہی ہے۔