اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

اب وہ زمانہ نہیں کہ جب صیہونی دشمن چاہے غزہ پر حملہ کر دے، استقامتی تحریک حماس

شیعیت نیوز: فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ تحریک استقامت غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں بے پناہ قوت اور طاقت کی حامل ہے جو دفاع کے میدان میں طاقت کا اپنا لوہا منوانے اور صیہونی غاصبوں کی ہر قسم کی جارحیت کا منھ توڑ جواب دینے کی بھرپور توانائی رکھتی ہے۔

انہوں نے غاصب صیہونی حکومت کے خلاف سیف القدس جنگی کارروائی کے بارے میں بھی کہا کہ اس جنگ نے فلسطین کے اندر اور باہر تمام فلسطینیوں کو غاصب صیہونی حکومت کے خلاف متحد اور ایک پلیٹ فارم پر لا کھڑا کر دیا ہے اور تمام فلسطینیوں نے استقامت اور القسام کے کمانڈر محمد الضیف کی حمایت میں نعرے لگائے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت، جو سازش بھی رچانا چاہے رچا لے مگر غزہ کی تعمیرنو ہو کے رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ پر قابض صیہونی حکومت کی تازہ وحشیانہ اور جنون آمیز حملے

فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے سربراہ نے کہا ہے کہ ستر لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی ان کا قانونی حق ہے جس سے ہرگز چشم پوشی نہیں کی جا سکتی۔

فلسطین کی اسلامی استقامتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی گروہوں کے نمائندوں اور فلسطینی شہری حقوق کے سرگرم عمل کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی شہروں، قصبوں اور دیہاتوں کے ستر لاکھ فلسطینی پناہ گزینوں کی وطن واپسی انکا اپنا قانونی حق ہے جس سے ہرگز چشم پوشی نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی اس سلسلے میں کوئی سودے بازی ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : وادی اردن میں فلسطینی شہری کے چاقوحملے میں اسرائیلی خاتون فوجی اہلکار زخمی

دوسری جانب جہاد اسلامی فلسطین کے سیکریٹری جنرل نے دیگر ملکوں سے فلسطین میں اسلحے کی منتقلی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ جنگ کے دوران غاصب صیہونی حکومت کے خلاف استعمال کئے جانے والے بیشتر ہتھیار خود اپنے بنائے ہوئے ہیں۔

زیاد النخالہ نے سیف القدس جنگی کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ اس بات کا موجب بنی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت اب غزہ کو جارحیت کا نشانہ بنانے کے بارے میں ہزار بار سوچے گی، اس لئے کہ اب اسے ہر طرح کی جارحیت کی بھاری قیمت چکانا ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ایریل شیرون کے زمانے کا وہ دور اب گزر چکا ہے کہ جب بھی وہ چاہتا، غزہ پر حملہ کر دیتا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button