شمالی افغانستان کے 10 شیعہ دیہاتوں کو طالبان کے قبضے سے پاک کر دیا گیا

شیعیت نیوز: افغانستان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز اور عوامی مزاحمت نے صوبہ بلخ کے ضلع چہارکینٹ کے 10 شیعہ دیہاتوں کو طالبان کے قبضے سے پاک کر دیا گیا ہے۔
کابل میں وزارت دفاع کے جاری کردہ بیان کے مطابق، سرکاری فوج نے صوبہ بغلان کے شہر خوست، پروان کے شہر شنواری، فاریاب کے شہروں خان چہار باغ اور پشتون کوٹ اور بلخ کے شہر کلدار کو طالبان کے قبضے سے چھڑا لیا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق، طالبان نے پچھلے دو ماہ کے دوران تیزی سے پیشقدمی جاری رکھتے ہوئے، افغانستان کے ساٹھ شہروں پر قبضہ کر لیا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ کابل کے نواحی صوبے میدان وردک کے شہر سید آباد اور چک پر بھی طالبان نے قبضہ کر لیا ہے اور اب وہ غزنی کی جانب پیشقدمی کر رہے ہیں۔
وزارت دفاع کے اعلان کے مطابق طالبان کے خلاف ہوئی فوجی کاروائی میں کم سے کم 55 طالبان ہلاک اور 8 زخمی ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ،اس کاروائی میں طالبان کا ایک اڈہ اور بھاری مقدار میں اسلحہ ، گولہ بارود اور فوجی سازوسامان کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایرانی عوام امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کا سامنا رہی ہے، حسن روحانی
دوسری جانب افغانستان کے نائب صدر امراللہ صالح نے طالبان کے خلاف جنگ کو اپنی حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالبان کو شکست دینے کی غرض سے سیکورٹی فورس کی پشت پناہی کرنا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اس سے پہلے افغانستان کے وزیر خارجہ محمد حنیف اتمر نے کہا تھا کہ ہمیں ملکی دفاع اور امن مذاکرات کو ساتھ ساتھ آگے بڑھانا ہوگا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک کے دفاع کے لیے امن مذاکرات کے نتائج کا ہرگز انتظار نہیں کرسکتے۔
دریں اثناء افغانستان کی سپریم قومی مفاہمت کونسل کے چیئرمین، عبد اللہ عبد اللہ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ طالبان کو امن مذاکرات پر سنجیدگی سے کام لینا چاہئے کہا: طالبان جنگ کے ذریعے کبھی بھی افغانستان میں فتح حاصل نہیں کرسکیں گے۔