دنیا

امریکی صدر جو بائیڈن بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کی حمایت کا اعلان

شیعیت نیوز: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے صدر سے ہونے والی ملاقات میں ایک بار پھر ایران مخالف بیان دیتے ہوئے بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کی حمایت کا اعلان کیا۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے قاتل صیہونی حکومت کے صدر رووین ریولن سے ہونے والی ملاقات میں دعویٰ کیا کہ امریکہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول کی اجازت نہیں دے گا اور ایران میری حکومت کے دوران کسی بھی طور جوہری ہتھیار نہیں بنا سکے گا۔

مغربی ممالک نے امریکہ اور اسرائیل کی سرکردگی میں گزشتہ برسوں کے دوران ایران پر جوہری ہتھیاروں کے حصول کا الزام عائد کیا تھا جسے ایران نے سختی سے مسترد کیا تھا۔

ایران کا کہنا ہے کہ این پی ٹی پر دستخط کرنے والے ملک اور بین الاقوامی جوہری ایجنسی کے رکن ملک کی حیثیت سے ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ پرامن مقاصد کے حصول کیلئے جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرے۔

بین الاقوامی جوہری ایجنسی کے معائنہ کاروں نے بارہا ایران کی ایٹمی تنصیبات کا دورہ کیا اور کہا کہ ایران کے پر امن جوہری پروگرام میں کسی بھی قسم کے انحراف کا مشاہدہ نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی کانگریس کا 75 ملین ڈالر کی منجمد فلسطینی امداد بحال کرنے کا مطالبہ

دوسری جانب امریکہ کے دو شہروں کلیفٹن اور پیٹرسن کی میونسل پلٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے اپنی عمارتوں پر فلسطین کا پرچم نصب کریں گے۔

فارس نیوز نے فلسطینی اتھارٹی کےحوالے سے خبر دی ہے کہ امریکی ریاست نیوجرسی کے کلیفٹن اور کلیفورنیا کے پیٹرسن شہروں کی میونسپلٹی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایک ہفتے تک اپنی اپنی عمارتوں پر فلسطین کا پرچم لہرائیں گے۔

رپورٹ کے مطابق فلسطینی عوام سے اظہار ہمدردی و یکجہتی کے مقصد سے ایک خصوصی تقریب کے دوران فلسطین کا پرچم میونسپلٹی کی عمارتوں پر نصب کیا جائے گا جس میں امریکہ میں مقیم فلسطینی، عرب اور اسلامی ممالک کے شہریوں کے علاوہ امریکہ کی متعدد سیاسی و سماجی شخصیتیں شرکت کریں گی۔

خیال رہے کہ امریکی حکومت فلسطین پر قاتل صیہونی حکومت کے لئے اول درجے کی حامی سمجھی جاتی ہے تاہم امریکہ میں بعض سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور حریت پسندوں کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف قاتل صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کی مذمت میں صدائے احتجاج بلند ہوتی رہتی ہے اور مذکورہ اقدام اسی تحریک کا ایک حصہ شمار کیا جاتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button