اہم ترین خبریںپاکستان

متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی شیعہ شہری سکیورٹی ایجنسیوں کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کا شکار

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے قانون کے مطابق کسی بھی گرفتار فرد کو 2 دن کے اندپبلک پراسیکیوٹر کے سامنے پیش کیا جائے گالیکن عرب امارات کی سیکیورٹی ایجنسیاں ان تمام قوانین سے بالاتر ہیں۔

شیعیت نیوز:  متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی شیعہ شہری سکیورٹی ایجنسیوں کے تعصب کی بھینٹ چڑھ گئے۔یو اے ای میں رہنے والے پاکستانی شیعوں کوعرب امارات کی سیکیورٹی ایجنسیوں نے نشانہ بنایا ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ’’ہیومن رائٹس واچ‘‘ کے مطابق متحدہ عرب امارت کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے درجنوں پاکستانیوں کو صرف شیعہ ہونے کی بنا پر بغیر کوئی وجہ بتائے لاپتہ کردیا گیا ہے جبکہ اتنے ہی شیعہ مسلمانوں کو بغیرکسی قانونی خلاف ورزی کے ملک بدر کردیا گیا ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق جبری گمشدہ کیے جانے والے افراد کئی سالوں سے عرب امارات میں رہائش پذیر ہیں اور وہیں مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں۔ جن میں سے کچھ مینیجرز، سیلز سٹاف سمیت چھوٹے کاروبار کی سی سی او بھی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جبری گمشدہ افراد مین سے ایک 40 سال سے یو اے ای مین رہائش پذیر ہے جبکہ ایک فرد کی پیدائش بھی یو اے ای کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نے امریکہ کو دو ٹوک جواب دے کر انقلابی فکر کی ترجمانی کی ہے، اسد نقوی

رپورٹ کے مطابق جبری گمشدگان میں سے رہا ہونے والے 6 افراد پر کسی قسم کا کوئی چارج نہیں لگایا گیا جبکہ انہیں 5 ماہ تک حبس بے جا میں بغیرکسی وجہ کے رکھا گیا جو ایک غیر قانونی فعل ہے۔

ہیومن رائٹس واچ مڈل ایسٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل پیج کا کہنا ہے کہ ’’ متحدہ عرب امارات کی ریاستی سکیورٹی فورسزکا افراد کو لمبے عرصے تک لاپتہ رکھنے اور ان کے اہل خانہ کو مایوس اور خوفزدہ کرنے کا ایک طویل ریکارڈ ہے جس کے بارے میں ان سے کسی قسم کی پوچھ گچھ نہیں کی جاسکتی‘‘۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈا کو ایران میں ہوائی سانحہ سے متعلق رپورٹ دینے کا کوئی اختیار نہیں، محسن بہاروند

ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ انہوں نے پاکستان کے علاقے پاراچنار سے تعلق رکھنے والے 27 افراد کے اہل خانہ کی جانب سے دی گئی رپورٹ بھی دیکھی ہے جس میں ان کے پیاروں کو اماراتی ریاستی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اٹھائے جانے کی دستاویزات موجود ہیں۔ ان مین سے دو افراد کو رات کے وقت ان کے گھروں سے اہل خانہ کے سامنے اغوا کر کے لے جایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے قانون کے مطابق کسی بھی گرفتار فرد کو 2 دن کے اندپبلک پراسیکیوٹر کے سامنے پیش کیا جائے گالیکن عرب امارات کی سیکیورٹی ایجنسیاں ان تمام قوانین سے بالاتر ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button