بدکار دیوبند مفتی عزیز الرحمان بیٹوں سمیت جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
پولیس نے ملزمان کو کینٹ کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ رانا ارشد علی خان کی عدالت میں پیش کیا تھا اور عدالت سے ملزموں کا 14روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی تھی۔

شیعیت نیوز: لاہور کے علاقہ کینٹ کے مدرسہ منظورالاسلام میں طالبعلم سے بدفعلی کرنیوالے بدنام زمانہ دیوبندمفتی اور جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما عزیز الرحمان اور اس کے بیٹوں کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزمان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر سی آئی اے پولیس کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ ملزم کا ڈی این اے بھی کروایا جائے۔
پولیس نے ملزمان کو کینٹ کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ رانا ارشد علی خان کی عدالت میں پیش کیا تھا اور عدالت سے ملزموں کا 14روزہ جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: قرآن مجید پر ہاتھ کر بےگناہی کی جھوٹی قسم اٹھانے والے مفتی عزیز الرحمٰن نے اعتراف جرم کرلیا
جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کے ریمانڈ کی درخواست پر پہلے فیصلہ محفوظ کیا اور بعدازاں 4 روز کا جسمانی ریمانڈ دیدیا۔ جس کے بعد پولیس ملزمان کو کینٹ کچہری سے لیکر روانہ ہو گئی۔ ملزمان کو چہرے ڈھانپ کر کچہری میں پیش کیا گیا تھا۔
مفتی عزیزالرحمان کیخلاف بدفعلی جبکہ اس کے بیٹوں عتیق الرحمان، الطاف الرحمان اور عطاالرحمان پر مدعی کو قتل کی دھمکیاں دینے کا الزام ہے۔ پولیس نے گزشتہ روز مفتی عزیزالرحمان کو میانوالی، عتیق الرحمان کو کاہنہ، الطاف الرحمان کو لکی مروت اور عطاالرحمان کو لاہور سے گرفتار کیا تھا۔ ملزمان کی گرفتاری کیلئے سی آئی اے ماڈل ٹاون اور سی آئی اے کینٹ کی مشترکہ ٹیموں نے کارروائی کی تھی۔