مقبوضہ فلسطین

یہودی بلوائیوں کے قاتلانہ حملے میں فلسطینی خاتون شدید زخمی

شیعیت نیوز: گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی موجودگی میں یہودی بلوائیوں نے غرب اردن کے جنوبی شہرالخلیل میں ایک فلسطینی خاتون پر قاتلانہ حملہ کرکے اسے شدید زخمی کردیا۔

یہ واقعہ جنوبی الخلیل کے علاقے یطا کے التوانہ قصبے میں پیش آیا۔

التوانہ کے یونین کونس کے چیئرمین محمد الربعی نے بتایا کہ یہودی بلوائیوں کے ایک ڈنڈہ بردار گروپ نے 70 سالہ الحاجہ فاطمہ الربعی کے گھر پر ہلہ بولا اور شدید پتھراؤ کیا۔ اس دوران فاطمہ الربعی سرمیں پتھر لگنے سے شدید زخمی ہوگئی۔ اسے علاج کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔

مقامی سماجی کارکن راتب الجبور نے بتایا کہ زخمی ہونے والی خاتون کو الخلیل میں ہلال احمر کے ایک اسپتال لایا گیا ہے جہاں وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہودی شرپسندوں نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اسے قاتلانہ حملے میں مارنے کی کوشش کی تھی۔ راتب الجبور کا کہنا ہے کہ یہودی بلوائیوںکی اس وحشیانہ کارروائی کے وقت اسرائیلی فوج کچھ ہی فاصلے پرموجود تماشا دیکھتی رہی۔

یہ بھی پڑھیں : قسم اٹھا کرکہتا ہوں کہ قبلہ اول کی آزادی کی منزل قریب آپہنچی ہے، سربراہ یحییٰ السنوار

دوسری جانب کل اتوار کو یہودی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں غیرمسبوق ریلیوں اور مظاہروں کا انعقاد کیا۔ یہودی آباد کاروں نے اسرائیل کی نئی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غرب اردن کے سیکٹر’سی‘ پر مکمل قبضہ کرے۔ یہ سیکٹر مغربی کنارے کی کل اراضی کے60 فی صد رقبے پرمشتمل ہے۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 7 کے مطابق غرب اردن کے شمالی اور جنوبی شہروں میں اتوار کے روز 14 مقامات پر سیکٹر’سی‘ پر قبضے کے مطالبے کے لیے ریلیاں اور جلوس نکالے گئے۔

ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان ریلیوں اور مظاہروں کا مقصد اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ اور ان کی حکومت سے سیکٹر سی میں بڑے پیمانے پر تعمیرات شروع کرنے اور فلسطینیوں کو وہاں سے بے دخل کرنے پر دباؤ ڈالنا ہے۔

مقامی فلسطینیوں کے مطابق غرب اردن میں یہودی آباد کاروں کے یہ غیرمسبوق مظاہرے ہیں۔ یہودی آباد کاروں کی ان ریلیوں کو قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے فول پروف سیکیورٹی فراہم کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button