دنیا

آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے بطور صدر مملکت انتخاب پر اسرائیل کو شدید پریشانی لاحق

شیعیت نیوز: اسرائیل کے ترجمان وزارت خارجہ لیور ہایت نے گذشتہ روز اپنے متعدد پیغامات میں ایرانی چیف جسٹس آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے بھاری مینڈیت کے ساتھ ایرانی صدر منتخب ہو جانے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی ایرانی جوہری پروگرام کو تیزی کے ساتھ آگے بڑھائیں گے جبکہ ان کے انتخاب سے ایران کے خطرناک حقیقی عزائم واضح ہو گئے ہیں جس پر عالمی طاقتوں کو بھی گہری تشویش لاحق ہو جانا چاہئے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان نے لکھا کہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کے حکومت سنبھالنے سے قبل ہی نہ صرف ایرانی جوہری پروگرام کو روک دیا جانا چاہئے بلکہ اسے مکمل طور پر رول بیک کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کے لئے سیل کر دیا جانا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں : آیت اللہ رئیسی کو مبارکباد، حزب اللہ آپ کو اپنا حامی تصور کرتی ہے، سید حسن نصراللہ

لیور ہایت نے اپنے پیغام میں ایرانی میزائل پروگرام کے حوالے سے بھی شدید خوف کا اظہار کیا اور لکھا کہ ایرانی بیلسٹک میزائلوں کا پروگرام بھی مکمل طور پر ختم کر دیا جانا چاہئے۔

واضح رہے کہ قبل ازیں ایران کی جانب سے بارہا اعلان کیا جا چکا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے جبکہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کا بھی اپنی ہر رپورٹ میں یہی کہنا ہے کہ اس کی جانب سے ایرانی جوہری پروگرام میں کسی قسم کا انحراف نہیں دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : یمن کی مسلح افواج کے سعودی فوجی اہداف پر بڑے ڈرون حملے

دوسری جانب شائع ہونے والی متعدد عالمی تحقیقاتی رپورٹس کے مطابق غاصب صیہونی حکومت کے غیر اعلانیہ جوہری پروگرام کے تحت تیار کئے جانے والے 100 تا 200 عدد جوہری وارہیڈ اس کے زرادخانوں میں اس وقت بھی موجود ہیں تاہم وہ کسی بھی قسم کے ’’جوہری عدم پھیلاؤ‘‘ کے معاہدے پر دستخط کرنے سے ہنوز انکاری ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button