دنیا

فرانسیسی صدر میکرون کو ایک بار پھر ہزیمت کا سامنا

شیعیت نیوز: فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کو ایک بار پھر ہزیمت اٹھانی پڑ گئی۔

فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کو اسکول کے دورے کے موقع پر اس وقت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا جب ایک اسکول طالبہ نے ان سے پوچھ لیا کہ تھپڑ کھانے کے بعد آپ کی طبیعت کیسی ہے۔

فرانسیسی اخبار ’’لی فیگارو‘‘کے مطابق گزشتہ روز جب صدر میکرون بوائس ڈی پکارڈی قصبے کے ایک اسکول کا دورہ کر رہے تھے تو براہ راست نشریات کے دوران طالبہ نے سوال پوچھا کہ ” جناب صدر آپ تھپڑ کھانے کے بعد کیسا محسوس کر رہے ہیں اور آپ کی طبیعت کیسی ہے”۔

اس موقع پر صدر ایمانوئیل میکرون نے اس ہزیمت اور غیر متوقع سوال پر تحمل سے کام لیتے ہوئے بچی کی جانب مسکراتے ہوئے دیکھا اور جواب دیا کہ میں ٹھیک ہوں البتہ تھپڑ مارنا کوئی تفریحی عمل نہیں تھا اور یہ اچھی بات نہیں ہوتی ہے، کسی کو بھی اس طرح تھپڑ مارنا کبھی بھی اچھا نہیں ہوتا یہاں تک کہ اسکول کے گراؤںڈ میں بھی یہ اچھا عمل نہیں ہے۔ جس نے مجھے تھپڑ مارا وہ اچھا آدمی نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں : انتونیو گوتریس دوسری بار اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل منتخب

دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے عالمی سطح پر نئے کورونا وائرس ڈیلٹا کے پھیلاؤ پر کہ جس کا پہلی بار بھارت میں انکشاف کیا گیا ہے، سخت انتباہ دیا ہے۔

ارنا کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ایک تجربے کار اور سینیئر ماہر سومیّا سوامی ناتھن نے عالمی سطح پر نئے کورونا وائرس ڈیلٹا کے پھیلاؤ کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لئے مزید بااثر ویکسین تیار کئے جانے کی ضرورت ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے حفظان صحت سے متعلق ہنگامی امور کے ڈائریکٹر مائیک وائن نے بھی کہا ہے کہ بعض علاقوں میں ڈیلٹا کورونا وائرس کی علامات بڑھتی جا رہی ہیں اور اس سلسلے میں جو معلومات حاصل ہوئی ہیں وہ تشویشناک ہیں۔

برطانوی میڈیکل ریسرچ سینٹر پی ایچ ای نے بھی اعلان کیا ہے کہ نئے کورونا وائرس کے نوے فیصد کیسز ڈیلٹا وائرس سے منسلک ہیں جس میں ساٹھ فیصد تیزی سے پھیلنے کی توانائی پائی جاتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ حفظان صحت کے اصولوں کو نظر انداز کرنے اور کورونا پروٹوکول پر عمل درآمد کا فقدان نیز کورونا وائرس کے مقابلے میں کامیابی سے متعلق قبل از وقت خوش فہمی کے نتیجے میں ڈیلٹا کورونا وائرس کے، تیزی کے ساتھ پھیلنے کا امکان بڑھتا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button