اہم ترین خبریںیمن

جنگ بندی کا تعلق جارحین سے ہے مدافعین سے نہیں ہے، انصار اللہ

شیعیت نیوز: انصاراللہ کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا تعلق جارحین سے ہے مدافعین سے نہیں ہے۔

انصاراللہ کے ترجمان نے جارحیت اور سعودی اتحاد کے محاصرے کے خلاف یمنی عوام کی استقامت و پائداری پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جارحین ہیں کہ جنہیں جنگ بند کرنے کی ضرورت ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے جمعے کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ یمن کا مؤقف دفاعی ہے اور یمن کے خلاف حملوں کو بند کرنے کا اختیار ان لوگوں کے ہاتھ میں ہے جنہوں نے یمن پر حملہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو دفاعی پوزیشن میں ہے اس سے کہا جائے کہ اپنے دفاع سے دستبردار ہوجائے تویہ ایک بے معنی سی چيز ہے جسے کوئی بھی عقل سلیم تسلیم نہیں کرتی۔

یہ بھی پڑھیں : مراکشی بادشاہ کی اسرائیل کے نو منتخب وزیراعظم نفتالی بینیٹ کو مبارک باد

واضح رہے کہ رواں سال کے مارچ کے مہینے میں یمن کے خلاف سعودی جارحیت کو سات سال پورے ہوچکے ہيں، اس دوران یمن کے نہتے شہریوں نے بے پناہ قربانیاں دے کر سعودی اتحاد کو ناکوں چنے چبوا دیئے ہيں چنانچہ سعودی اتحاد مختلف حربے اختیار کرکے خود کو امریکہ اور اسرائیل کی نیابتی جنگ سے نجات دلانے کی کوشش کررہا جس کے دوران اسے سوائے ہزیمت اور رسوائی کے اور کچھ نصیب نہیں ہوا ہے۔

دوسری جانب یمن کے مسلسل ڈرون حملوں نے سعودی عرب کو ديئے گئے دفاعی سسٹم کے ناکارہ ہونے کی قلعی کھول دی ہے۔

سعودی اتحاد کے فوجی ترجمان بریگيڈير ترکی کی جانب سے ڈرون حملوں کے اعتراف اور ان کو ناکام بنائے جانے کے مسلسل دعووں سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ حملے روزآنہ کی بنیاد پرکئے جارہے ہیں۔

یمن کی جانب سے سعودی اتحاد کے خمیس مشیط میں واقع شاہ خالد ائربیس پر مؤثر اور مسلسل ڈرون حملے اس بات کا مظہر ہیں کہ سعودی عرب کے لئے امریکہ کا دفاعی نظام بالکل فرسودہ ہے اور فوجی مشیروں کے نام پر سعودی عرب میں تعینات امریکی فوجی ماہرین میں یہ صلاحیت نہیں ہے کہ وہ کسی عملی جنگ میں شرکت کرسکیں۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی پولیس نے اللد شہر کےممتاز فلسطینی عالم دین الشیخ یوسف الباز کو گرفتار کرلیا

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے ہفتے کی صبح اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ یمن کی عوامی انقلابی کمیٹی اور مسلح افواج کے مشترکہ ڈرون یونٹ نے قاصف کے ٹو سے معروف ایک ڈرون کے ذریعے خمیس مشیط میں واقع شاہ خالد ائربیس پر ایک بار پھر حملہ کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ بہت باریک بینی کے ساتھ انجام پایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا قانونی اور جائز حق ہے کہ ہم جارحین کے مقابلے میں اپنے ہم وطنوں کا دفاع کریں۔

واضح رہے کہ یمن کے جیالوں کے حملوں سے ہونے والے جانی اور مالی نقصانات سے متعلق خبریں جاری کئے جانے پر سعودی عرب نے اپنے داخلی اور ہم فکر میڈیا پر سخت پابندی لگا رکھی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button