اہم ترین خبریںیمن

اسرائیلی حکومت کے خلاف اب یمن کی تحریک انصاراللہ بھی میدان میں آئی

شیعیت نیوز: یمن کی تحریک انصاراللہ نے کہ ہے کہ ہم قدس کے دفاع کی جنگ میں بھرپور کردار ادا کریں گے.

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی تحریک انصاراللہ کے سیاسی سیل کے رکن عبد الوھاب المحبشی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے ان کی تحریک، مقبوضہ بیت المقدس کے دفاع کے عمل میں شرکت کرنے کے لئے تیار ہے۔

اس سے قبل تحریک انصاراللہ کے سربراہ عبد المالک الحوثی نے کھل کر کہا تھا کہ انصاراللہ قدس شریف کے سلسلے میں سید حسن نصراللہ کے نظریئے کی حامی اور قدس شریف کے دفاعی سسٹم کا اٹوٹ حصہ ہے۔

واضح رہے کہ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے قدس کو لاحق خطرے کو مقدس دفاع کے دائرے میں علاقائی جنگ سے تعبیر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمنی جیالوں کا خمیس مشیط کے شاہ خالد ایئربیس پر ایک اور ڈرون حملہ

قدس شریف کے تعلق سے حزب اللہِ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ کے نظرئيے کا اسلامی استقامتی محاذ سے تعلق رکھنے والے گروہ خوب استقبال کر رہے ہیں جس کے تحت قدس کی دفاعی جنگ مقبوضہ فلسطین تک محدود نہیں رہے گی اور جہاں جہاں صیہونیوں کے مفادات موجود ہیں ان کو نشانہ بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز حزب اللہ عراق نے بھی ایک بیان جاری کر کے باضابطہ طور پر صیہونی حکومت کے خلاف بیت المقدس کے دفاعی محاذ میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب یمن کے ساحل پر تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے سے درجنوں افریقی تارکین وطن ہلاک ہو گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق افریقی تارکین وطن کو لے جانے والی کشتی میں 160 سے دو سو کے قریب افراد سوار تھے اور گنجائش سے زیادہ افراد کی وجہ دو دن قبل الٹ گئی تھی۔ جب کہ اے ایف پی کو یمن کے ساحلی صوبے لحج کے ایک ماہی گیر نے بتایا کہ وہ راس الآرا کے ساحل سے اب تک 25 لاشوں کو نکال چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : عراق: کتائب حزب اللہ بھی صیہونی حکومت کے خلاف میدان میں آگئی

واضح رہے کہ راس الآرا کی طویل ساحلی پٹی کو انسانی اسمگلروں کی جنت کہا جاتا ہے اور 20 کلومیٹر طویل یہ آبی راستہ یمن اور مشرقی افریقہ کے ملک جبوتی کو علیحدہ کرتے ہوئے بحیرہ احمر اور خلیج عدن سے ملاتا ہے۔

حالیہ چند برسوں میں ہزاروں افریقی تارکین وطن جن میں اکثریت کا تعلق ایتھوپیا اور صومالیہ سے ہے، وہ سعودی عرب میں داخل ہونے کے لیے یمن کی اسی آبی گذرگاہ کو استعمال کرتے ہیں۔

ادھر یمن کی خبری ویب سائٹ عدن الغد نے ذرائع کے حوالے سے 150 کے قریب تارکین وطن کے ڈوبنے کی تصدیق کی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button