مقبوضہ فلسطین

صیہونی فوج کی غزہ کی پٹی پر جنگ بندی کے بعد دوبارہ وحشیانہ بمباری

شیعیت نیوز: اسرائیلی فوج نے گذشتہ روز فلسطین کے جنگ سے تباہ حال علاقے غزہ کی پٹی پر ایک ماہ سے کم عرصے میں جنگ بندی کے بعد دوبارہ وحشیانہ بمباری کی ہے۔ اس بمباری میں فلسطینی مزاحمتی مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

گذشتہ ماہ 11 روز کی جنگ کے بعد اسرائیل نے مبینہ طور پر فلسطینی علاقے سے آتش گیر غبارے اُڑانے پر ایک مرتبہ پھر غزہ پر فضائی بمباری کی ہے۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے غزہ شہر اور جنوبی قصبے خان یونس میں حماس کے ٹھکانوں پر فضائی حملہ کیا ہے۔

صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ وہ ’کسی بھی صورتحال کے لیے تیار ہے جس میں غزہ سے ہونے والی دہشت گردی کے جواب میں نئی لڑائی بھی شامل ہے۔‘

اسرائیلی فوج کے مطابق فضائی حملہ غزہ کی سرحد کے قریب غبارے لانچ کرنے کے جواب میں کیا گیا ہے جن کی وجہ سے 20 کھلے مقامات پر آگ لگی۔

حماس کے ترجمان نے اسرائیلی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’فلسطینی بیت المقدس میں مقدس مقامات کے دفاع کے لیے مزاحمت جاری رکھیں گے۔‘

یہ بھی پڑھیں : غاصب صیہونیوں کی ہر حرکت ہمارے زیرنظر ہے، سربراہ زیاد نخالہ

دوسری جانب عرب لیگ کے زیرانتظام تعلیمی کونسل برائے فلسطین نے عرب ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے کی گئی وحشیانہ بمباری میں متاثر ہونے والے اسکولوں کوبحالی کے لیے فوری مدد فراہم کریں۔

خیال رہے کہ وسط مئی کو مسلسل گیارہ روز تک غزہ کی پٹی پر جاری رہنے والی اسرائیلی جارحیت کےنتیجے میں درجنوں فلسطینی طلبا شہید اور دسیوں اسکول تباہ یا جزوی طور پر متاثر ہوئے تھے۔

عرب لیگ کی تعلیمی کونسل برائے فلسطین کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا  ہےکہ موجودہ کورونا کے خطرناک حالات اور غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں متاثرہونے والے اسکولوں کی بحالی کے لیے فوری طور پر مالی امداد فراہم کی جانی چاہیے تاکہ متاثرہ اسکولوں میں جلد از جلد تعلیمی اور تدریسی سرگرمیاں بحال ہوسکیں۔

کونسل نے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی بمباری سے متاثرہ اسکولوں اور نفسیاتی طور پر متاثر ہونے والے طلبا کی بحالی کے لیے بھی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button