مقبوضہ فلسطین

مقدس مقامات سرخ لکیر ہیں اور ان کا دفاع مذہبی فریضہ ہے، اسامہ المزینی

شیعیت نیوز: اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے رکن اسامہ المزینی نے ایک بار پھر باور کرایا ہے کہ فلسطین میں موجود مقدس مقامات سرخ لکیر ہیں اور ان کا دفاع مذہبی فریضہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے رکن اسامہ المزینی نے غزہ میں شہدا کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کہا کہ معرکہ سیف القدس القدس اور الشیخ جراح کے دفاع کا حصہ ہے۔

اس معرکے کے ذریعے ہم نے اسرائیل کو یہ پیغام دیا ہے کہ فلسطین میں موجود تمام مقدس مقامات سرخ لکیر ہیں۔ القدس اور مسجد اقصیٰ سمیت تمام مقدس مقامات کے دفاع کے لیے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے۔

اسامہ المزینی کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ دشمن نے اچھی طرح معرکہ القدس سے سبق نہیں سیکھا۔ القسام بریگیڈ نے دشمن کو ہمیشہ یہ پیغام دیا ہے کہ جو بھی ہمارے سامنے آئے گا وہ سیاسی موت مرجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کا غزہ پر اسلامی مزاحمتی تنظیم حماس کے ٹھکانے پر فضائی حملہ

دوسری جانب غزہ پر بارہ روزہ صیہونی جارحیت کے دوران زخمی ہونے والا ایک اور فلسطینی نوجوان شہید ہو گیا۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ناصر صلاح الدین بریگيڈ کا رکن ایک فلسطینی جوان جو غزہ کی 12 روزہ جنگ میں شدید زخمی ہو گیا تھا، آج زخموں کی تاب نہ لاکر شہید ہو گیا۔

بتایا جاتا ہے کہ 37 سالہ مؤید حمدان فلسطین کے استقامتی محاذ سے وابستہ ناصر صلاح الدین بریگیڈ سے تعلق رکھتا تھا۔

فلسطینی نیوز ایجنسی وفا کے مطابق مؤید حمدان کی شہادت کے بعد سیف القدس وار کے دوران شہید ہونے والے افراد کی تعداد 289 ہو گئی ہے جن 66 معصوم بچے 39 خواتین اور 17 ضعیف العمر افراد شامل ہیں۔

فلسطینی استقامتی محاذ نے سیف القدس وار کے دوران خود ساختہ صیہونی ریاست کے زیر قبضہ علاقوں پر 4 ہزار سے زیادہ راکٹ اور ميزائل فائر کئے، جس کے نتیجے میں صیہونیوں کو خاصا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button