متحدہ عرب امارات صیہونیوں کی خدمت میں پیش پیش ہے، حماس ترجمان حازم قاسم

شیعیت نیوز: اسلامی استقامتی محاذ کے خلاف امارات کی ہرزہ سرائی پر حماس ترجمان نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔
حماس کے ترجمان نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ کی حماس اور حزب اللہ کے خلاف ہرزہ سرائی پر ردعمل دکھاتے ہوئے کہا کہ حماس کو دہشت گرد قرار دیا جانا عربیت کے دعوؤں کے منافی ہے۔
حماس کے ترجمان حازم قاسم نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زائد کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ مغربی ملکوں کے اکسانے پر اس طرح کی بیان بازی عرب قوم پرستی کے ان کے دعووں سے تضاد رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ عبداللہ بن زائد نے امریکی یہودیوں کی ایک نیوز ایجنسی کے ساتھ اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ یہ بات بہت افسوسناک ہے کہ بعض ممالک حماس ، حزب اللہ یا اخوان المسلمین جیسی تنظیموں کے تعلق سے کھل کر عمل نہیں کرتے۔
عبد اللہ بن زائد نے کہا تھا یہ بات مضحکہ خيز ہے کہ بعض ملکوں کی حکومتیں کسی تنظیم کے عسکری ونگ کو تو دہشت گرد قرار دیتی ہیں اور اس کے سیاسی ونگ کو چھوٹ دیدی جاتی ہے، حالانکہ ان کے درمیان کوئی فرق نہیں ہے۔
گزشتہ برس ستمبر کے مہینے میں صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات نے تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے ایک معاہدے دستخط کئے ہیں جس کے بعد سے فریقین کے درمیان رابطے روزبروز بڑھتے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیلی مسلح گماشتوں کی فائرنگ سے خاتون شہید، ایک ہفتے میں 4 فلسطینی شہید
دوسری جانب عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے اتوار کو ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ صیہونی جیل سے رہا ہونے والی فلسطینی خاتون ابتسام کعابنہ کی شہادت فلسطینیوں کے خلاف صیہونی دشمن کے جرائم کے نئے سلسلے کا ایک نمونہ ہے ۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے زور دے کر کہا ہے کہ اس مذموم اور گھناؤنے جرم کا جواب استقامت ہے۔ بیان میں آیا ہے کہ استقامت انتہا پسند صیہونیوں اور صیہونی حکومت کی جرائم پیشہ و سفاک فوج کے مقابلے میں ملت فلسطین کی ڈھال ہے ۔
عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین نے اپنے بیان میں انتفاضہ تیز کرنے اور صیہونیوں کے تمام رابطہ مراکز اور چیک پوسٹوں کو ان کے لئے جہنم میں تبدیل کرنے کی اپیل کی۔
تحریک جہاد اسلامی فلسطین نے بھی اعلان کیا ہے کہ صیہونیوں نے اسرائیلی جیل سے رہا ہونے والی فلسطینی خاتون کو شہید کر کے فلسطینیوں کو صیہونی دشمن کے مقابلے میں اپنا اتحاد ویکجہتی مضبوط بنانے کا پابند بنا دیا ہے۔