دنیا

آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلباء نے ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹادی

شیعیت نیوز : آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلباء نے اس یونیورسٹی کے داخلی ہال وے میں نصب ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹا دی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، برطانیہ کے محکمہ تعلیم کے اعلی حکام نے ملکہ الزابتھ دوم کی تصویر ہٹائے جانے کو ناشائستہ اقدام قرار دیا ہے تاہم طلباء کا کہنا ہے کہ یہ تصویر برطانیہ کے سامراجی دور کی نشانی ہے جو توہین آمیز ہے، لہذا اسے اتارنا ہی بہتر ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی چانسلر دینا روز نے کہا ہے کہ ملکہ کی تصویر ہٹانے کا فیصلہ طلباء نے خود کیا ہے اور اس کا یونیورسٹی انتظامیہ سے کوئی تعلق نہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلباء نے یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا ہے جب ملکہ برطانیہ آئندہ سال اپنی تاج پوشی کی ستّرویں سالگرہ منانے کی تیاری کر رہی ہیں۔

برطانوی کامیڈی رائٹر ایوا ویڈل کا کہنا ہے کہ ملکہ موروثی دولت، ناانصافیوں اور غیر منصفانہ نظام کی نمائندہ ہیں۔ وہ ایسے دور کی علامت ہیں جس میں اہلیت اور میرٹ کا کوئی تصور نہیں تھا لہذا طلبہ کا یہ اقدام ملکہ کی بے احترامی نہیں ہے ۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان کے صوبے بغلان میں شیعہ نسل کشی کا ایک اور واقعہ

واضح رہے کہ آکسفورڈ یونیورسٹی میں طلباء نے کامن روم سے ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹانے کے حق میں ووٹ دے دیا تھا۔

برطانوی میڈیا کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے میگڈالن کالج میں گریجویشن کے طلباء کے کامن روم کی دیوار پر لگی ملکہ برطانیہ ’’ایلزبتھ دوم‘‘ کی جوانی کی تصویر ہٹانے کے معاملے پر ووٹنگ ہوئی جس میں طلباء کی اکثریت نے اسے ہٹانے کے حق میں ووٹ دے دیا۔

ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹانے کے حامی طلباء کا کہنا ہے کہ ملکہ کی تصویر نوآبادیاتی دور کی یادگار ہے جو کہ یہاں پڑھنے والے کئی طلباء کے لیے ناپسندیدہ اور غیر مناسب ہوسکتی ہے۔

طلباء کی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ملکہ کی تصویر کی جگہ کوئی شاہکار تصویر یا کسی متاثر کن شخصیت کی تصویر لگائی جائے گی جب کہ آئندہ سے کسی شاہی خاندان کے فرد کی تصویر لگانے سے قبل ووٹنگ کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button