مشرق وسطی

گولان ہائٹس کا کنٹرول واپس لینا ہمارا قانونی حق ہے، شامی وزارت خارجہ

شیعیت نیوز : شامی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں غاصب صیہونی حکومت کی حمایت پر مبنی امریکی وزیر خارجہ کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے تاکید کی گئی ہے کہ گولان ہائٹس شام کی ملکیت ہیں جبکہ اقوام کی تمام منظور شدہ قراردادیں اس پر کھلا ثبوت ہیں۔

شامی خبرررساں ایجنسی سانا کے مطابق شامی وزارت خارجہ نے سابق امریکی حکومت کی جانب سے گولان ہائٹس کو اسرائیل کا حصہ قرار دیئے جانے کے فیصلے کو اقوام متحدہ کی منظور شدہ قراردادوں اور اس کے آئین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا اور تاکید کی ہے کہ اپنی گولان ہائیٹس کو واپس لینے کے لئے بین الاقوامی قوانین کے مطابق جدوجہد شام کا قانونی حق ہے جبکہ امریکی، دمشق کے اس حق کو کبھی چھین نہیں سکتے۔

یہ بھی پڑھیں : بحرین میں ایک اور سیاسی قیدی حسین برکات کی مشتبہ موت

رپورٹ کے مطابق شامی وزارت خارجہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ سب پر واضح ہے کہ غاصب صیہونی حکومت اور اس کی وسعت طلبی پر مبنی سیاست ہی پورے خطے کے عدم استحکام اور تناؤ کی اصلی وجہ ہے، کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا کے امن و امان کے لئے سنجیدہ خطرہ ہے جبکہ امریکی حکام کی ہرزہ سرائی دمشق کو اپنے قانونی حق سے کبھی دستبردار نہیں کر سکتی۔

واضح رہے کہ امریکی وزیرخارجہ انتھونی بلنکن نے ایوان خارجہ امور کی کمیٹی کے ساتھ ایک مجازی اجلاس میں شام کی گولان پر قبضہ کرنے کے اسرائیل کے اقدام کواس حکومت کی سلامتی کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک شام اسرائیل کے لئے خطرہ ہے ، گولان پر اسرائیلی کنٹرول ہونا چاہئے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن جنہوں نے اس ملک کے نئے صدر جوبائیڈن کی پالیسی کو اپنے پیش رو ٹرمپ جنہوں نے گولان ہائٹس ، یروشلم اور مغربی کنارے کو نیتن یاہو کو پیش کیا، سے مختلف انداز میں بیان کرنے کی کوشش کی ،لیکن بلنکن ایک ایسی منطق کا استعمال کرتے ہیں جس سے امریکہ کا اصلی چہرہ ،غنڈہ گردی اور چرواہبازی کے قانون سے پردہ اٹھتا ہے ، اورآخرکار وہ امتیاز جو وہ بائیڈن کو دینا چاہتے تھے، امریکی بدمعاشی کی نوعیت ثقافت کا ایک لازمی جزو ہے ،کے سامنے کھو گیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button