اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

سعودی عرب محمد الخضری سمیت تمام فلسطینی رہنماؤں اور کارکنوں کو رہا کرے، حماس

شیعیت نیوز : اسلامی مزاحتمی تحریک حماس نے سعودی عرب میں گرفتار فلسطینی رہنماؤں اور دیگر فلسطینیوں کو فوری طور پر رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

نیوز ایجنسی اناتولیہ کے مطابق، حماس کے رہنما رافت مرہ نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ محمد الخضری سمیت تمام فلسطینی رہنماؤں اور شہریوں کو رہا کردے۔

حماس کے سینیر رہنما رافت مرہ نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب سعودی عرب میں ڈاکٹر محمد الخضری کا ٹرائل جاری ہے۔ گذشتہ روز حماس رہنما  اور کئی دوسرے فلسطینیوں کو عدالت میں پیش کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں حماس کے رہنماؤں اوردیگر فلسطینی بھائیوں کی گرفتاری اور مسلسل حراست فلسطینی قوم، فلسطینی کاز اور فلسطین سعودی عرب تعلقات کی توہین ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی اتحاد کی فوجی حمایت سے امریکہ کی دستبرداری مشکوک ہے، محمد علی الحوثی

حماس رہنما نے کہا کہ سعودی عرب کی قیادت کا جرات مندانہ فیصلہ مظلوم حماس رہنماؤں کے ٹرائل کا صفحہ فوری طور پر پلٹ سکتا ہے۔ ہم ایک بار پھر سعودی عرب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ حراست میں لیے گئے ڈاکٹر محمد الخضری اور دیگر قیدیوں کو فوری طور پر رہا کرے۔

رافت مرہ نے مزید کہا کہ سعودی عرب فلسطینی رہنماؤں اور شہریوں پر قائم مقدمات ختم اور انہیں اپنے گھرواپس جانے کی اجازت دے کیونکہ یہ لوگ بے گناہ ہیں اور انہوں نے کسی جرم کا ارتکاب نہیں کیا۔

حماس کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے اس کے ایک رہنما محمد الخضری اور ان کے بیٹے سمیت حماس کے ساٹھ کے قریب کارکنوں اور حامیوں کو گرفتار کر رکھا ہے۔

اس سے پہلے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے گزشتہ سال فروری میں، سعودی جیل میں بند حماس کے رہنما الخضری کو طبی سہولتیں فراہم نہ کرنے کے سبب سعودی حکام پر نکتہ چینی کی تھی اور الخضری کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔

سعودی عرب میں دو سال سال سے گرفتار حماس کے سعودی عرب میں مندوب 81 سالہ ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے  ڈاکٹر ھانی الخضری کو غیرانسانی سلوک کا سامنا ہے۔ ان کے حق میں گھنائونے جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔ دونوں رہنماؤں کو قید تنہائی میں ڈالا گیا ہے جہاں انہیں ادنیٰ درجے کے بنیادی انسانی‌حقوق بھی میسر نہیں ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button