ایران

نیتن یاہو بھی تاریخ کے کوڑے دان میں پہنچ گئے!، جواد ظریف

شیعیت نیوز : نیتن یاہو بھی تاریخ کے کوڑے دان میں پہونچ گئے اور ایران پوری سربلندی کے ساتھ میدان میں ڈٹا ہوا ہے۔ یہ بات ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دائرہ اقتدار سے باہر نکلنے کے بعد کہی۔

محمد جواد ظریف نے صیہونی وزیر اعظم کے سیاسی کیریئر کا خاتمہ ہو جانے پر اپنے ٹوئیٹر ہینڈل پر ایک پیغام دیا جس میں انہوں نے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایران مخالفت میں پیش پیش انکے مشیر اور وزیر جان بولٹن اور مائک پومپیو کا نام لیتے ہوئے انہیں نیتن یاہو کی ایران مخالف پالسیوں میں ان کا شریک قرار دیا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ذلت آمیز سفر پر نکلے نیتن یاہو اپنے تین ایران مخالف ساتھیوں ٹرمپ، بولٹن اور پومپیو کے ہمراہ تاریخ کے کوڑے دان چلے گئے، مگر ایران آج بھی سرفراز و سربلند کھڑا ہوا ہے، یہ عاقبت گزشتہ صدیوں میں تمام ان افراد کے لئے دہرائی گئی ہے جو ایرانی عوام کو نقصان پہونچانا چاہتے تھے،اب نصاب بدلنے کا وقت آ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : اسلامی جمہوریت، حضرت امام خمینی (رہ) کی سب سے اہم خلاقیت، جدت اور نوآوری

دوسری جانب ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ ایران کا حق رکنیت، اس اثاثے میں سے وصول کرلے جس پر امریکہ نے حال ہی میں ڈاکہ ڈالا ہے۔

جمعرات کو اپنے ایک ٹوئٹ میں ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے لکھا ہے کہ اس دنیا میں جہاں ’’سفید کالا‘‘ ہوتاہے اقوام متحدہ، ایران کو حق رکنیت ادا نہ کرنے پر جنرل اسمبلی میں رائے دھی سے محروم کر دیتی ہے۔

وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے لکھا کہ، جس بات کو نظر انداز کیا گیا ہے وہ یہ ہے کہ امریکہ کی اقتصادی دہشت گردی کے باعث ایران غذائی اشیا کی خریداری کے لیے بھی رقم ادا نہیں کرسکتا تو اقوام متحدہ کا چندہ کیسے ادا کرے گا۔

ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے ٹوئٹ کے ساتھ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترس کے خط کا عکس بھی منسلک کیا ہے جس میں ایران کو چندہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے جنرل اسمبلی میں رائے دھی سے محروم کرنے کی بات کہی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ایک سو دس ملین ڈالر کی ڈکیتی سے ایران کے وزیر خارجہ کا اشارہ امریکہ کی جانب سے غیر قانونی طور پر ضبط کیے گئے تقریبا دو ملین بیرل تیل کی فروخت کی جانب تھا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے چند روز قبل خبر دی تھی کہ امریکہ نے متحدہ عرب امارات کی بندرہ گاہ فجیرہ کے قریب روکے گئے تیل بردار بحری جہاز آشیلاس پر لدا تیل، تقریبا پچپن ڈالر فی بیرل کے حساب سے فروخت کردیا ہے۔

امریکہ نے دعوی کیا ہے کہ تیل کی یہ کھیپ غیر قانونی طور پر ایران سے باہر منتقل کی جارہی تھی۔ ایران نے امریکہ کے اس اقدام کو بحری قزاقی قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button