سعودی عرب

آل سعود کی خفیہ جیلوں پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو تشویش

شیعیت نیوز : بین الاقوامی تنظیم ڈیموکریسی الان نے سعودی عرب کی خفیہ جیلوں میں قیدیوں کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بین الاقوامی تنظیم ڈیموکریسی الان نے ایک بیان جاری کیا جس میں سعودی عرب کی خفیہ جیلوں میں قیدیوں کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، اس تنظیم نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ قیدیوں کے خلاف اپنے جرائم کو رائے عامہ اور عالمی برادری سے چھپانے کے لئے خفیہ جیلوں کا استعمال کرتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ آل سعود حکومت ایسے قید خانوں میں قیدیوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی کسی بھی طرح کی فلم بنانے پر روک لگائے ہوئے ہے کیونکہ یہ جیلیں محمد بن سلمان کی سربراہی میں سکیورٹی اپریٹس کے ماتحت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : اماراتی حکام کی صیہونیوں سے بھی زیادہ اسلام دشمنی

سعودی عوام صیہونیوں کے خلاف فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہیں تو انھیں سخت سزا کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس میں طویل قید کی سزا اور بعض اوقات جھوٹے الزامات کے تحت پھانسی بھی شامل ہوتی ہے۔

2021 کی غزہ جنگ کے آغاز پر سعودی حکام نے ایک سعودی کارکن کو گرفتار کیا،کیونکہ اس نے سعودی جیلوں میں موجود فلسطینیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا،اس کا کیا حشر ہوا ابھی تک معلوم نہیں ۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے انکشاف کیا تھا کہ سعودی حکام نےجیل میں ہڑتال کرنے والے قیدیوں کے ساتھ کورونا وائرس کا سلوک کیا۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں حکومت اور اس کی پالیسیوں کے خلاف بولنے نیز شاہی خاندان کے خلاف منھ کھولنے والے کو اس طرح غائب کر دیا جاتا ہے کہ عرصہ تک اس کے گھروالوں کو بھی خبر تک نہیں ہوتی کہ انسان کہاں ہے جبکہ اس کو خفیہ جیلوں میں رکھا جاتا ہے اور غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے ۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی کے ہاتھوں گرفتار ہونے والےافراد ذیادہ تر سماجی کارکن ہیں جن میں بہت بڑی تعداد خواتین کی بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button