مقبوضہ فلسطین

نیتن یاہو رہیں یا جائیں، مزاحمتی تحریک کی پالیسی نہیں بدلے گی، فوزی برہوم

شیعیت نیوز : حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے نیتن یاھو کے بغیر صیہونی حکومت میں نئی کابینہ کی تشکیل کے امکان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے زور دیا کہ اگر ایسا ہو بھی جاتا ہے تو صیہونیوں فلسطین کے تنازعہ کی نوعیت متاثر نہیں ہوگی۔

فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے ترجمان فوزی برہوم نے بروزپیر اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے حریف ان کی حکمرانی کے خاتمہ کے درپے ہیں ، اگر کامیاب وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو بھی فلسطینیوں اور صیہونیوں کے مابین تنازعہ کی نوعیت اور قبضہ کاروں کو شکست دینے کی کوششیں تبدیل نہیں ہوں گی۔

حماس کے ترجمان فوزی برہوم کا کہنا ہے کہ آئندہ اسرائیلی حکومت کی تبدیلی اس غاصب حکومت کے ساتھ تنازع کی نوعیت کو تبدیل نہیں کرے گی جس کے لئے مزاحمت کی ضرورت ہے اور وہ ہماری قوم کی جدوجہد کا رخ تبدیل نہیں کرے گی نیز جب تک قبضہ کاروں کو شکست نہیں ہو جاتی ہماری کوششیں جاری رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں : القدس کے باشندے صیہونی جبری بے دخلی کی ظالمانہ پالیسی کے خلاف ڈٹ جائیں، الشیخ صبری

دوسری جانب غزہ میں تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ یحیی السنوار نے ایک بیان دے کر صیہونی حکومت کی نیند اڑا دی ہے۔

انہوں نے عوام کے درمیان تاکید کی کہ حماس، مزاحمت اور القسام کی جانب سے 1111 نمبر کو اچھی طرح یاد کر لیں۔

یحیی السنوار نے دوشنبے کی شام ایک بیان میں کہا کہ 1111 نمبر کے بارے میں جلد ہی تفصیلات بیان کی جائے گی۔

کچھ تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ 1111 نمبر فلسطینی قیدیوں کی تعداد ہے جو ممکن ہے صیہونی حکومت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں آزاد ہوں گے کیونکہ 1 نمبر کو چار با بیان کیا ہے جو القسام بريگیڈ کے قبضے میں موجود چار اسرائیلی فوجیوں کی طرف اشارہ ہے۔

کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا مسئلہ پیشرفت کر چکا ہے اور جلد ہی اس پر عمل ہونے کا امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button