مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فورسز کی دہشت گردی میں فلسطینی نوجوان شہید

شیعیت نیوز: اسرائیلی فورسز نے فلسطینی شہری کو اس وقت براہ راست فائرنگ کا نشانہ بنایا جب وہ فلسطینی علاقوں میں جبری صیہونی آبادکاری کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں شریک تھا۔

فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز مقبوضہ بیت المقدس کے شہر نابلس کے بیتا گاؤں کے رہائشی 28 سالہ زکریا حمائل ایسبیہ کے علاقے میں غیرقانونی صیہونی آبادکاری کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شریک تھا اس دوران صیہونی فوجیوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور ربڑ کی گولیوں سے فائرنگ کی جس کی زد میں آکر درجنوں مظاہرین زخمی ہوگئے جبکہ زکریا حمایل کو اسرائیلی فوج کے اسنائپر نے ہدف بنا کر شہیدکیا۔

واضح رہے کہ فلسطینی ہر جمعہ کو نماز کے بعد فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی صیہونی آبادکاری اور پنے گھروں سے بے دخل ہونے کے خلاف پرامن احتجاجی مظاہرہ کرتے ہیں جسے روکنے کیلئے اسرائیلی فورسز طاقت کا بھرپور استعمال کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : لبنانی وزیر کی حماس قیادت سے ملاقات، غزہ جنگ میں فتح پر مبارک باد

دوسری جانب اسرائیلی پولیس اور دوسرے سیکیورٹی اداروں نے 10 مئی کے بعد سنہ 1948ءکے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں عرب فلسطینی شہریوں کے خلاف بدترین کریک ڈاؤن شروع کیا ہے جس میں اب تک 1500 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

عرب ایمرجنسی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ گرفتاریاں ’’یافا‘‘ شہر سے کی گئیں جہاں سے 236 فلسطینی گرفتار کیے گئے۔ اس کے بعد اللد شہر سے 182 اور عکا سے 92 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بئر سبع، رھط، کفر مندا اور ام الفحم سے بھی فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گرفتاری کےوقت 76 فی صد فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جب کہ مجموعی طور پر یہودی آباد کاروں کی طرف سے تشدد کےت 132 واقعات رونما ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پولیس کی طرف سے مقبوضہ عرب علاقوں میں فلسطینیوں‌کی کاروں، گھروں، مساجد اور کاروباری مقامات پر چھاپے مارے گئے اور فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔

فلسطینیوں کی گاڑیوں اور کاروں پرحملوں کے 128 واقعات سامنے آئے۔ تشدد کے واقعات میں 128 فلسطینی طبی عملے کو نشانہ بنایا گیا۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button