اہم ترین خبریںپاکستان

رہنما ایم ڈبلیوایم اور صوبائی وزیر زراعت کاظم میثم کی وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان سے ملاقات، میگاپروجیکٹس کی منظوری پر شکریہ

انہوں نے مزید کہا کہ حلقہ دو سکردو کی آبادی بہت زیادہ اور مسائل گوناگوں ہیں۔ تعلیم، پینے کے پانی کی فراہمی رابطہ سڑکیں اور صحت کی سہولت کے لیے جامع منصوبہ بندی پہ کام ہوگا

شیعیت نیوز: رہنما مجلس وحدت مسلمین و صوبائی وزیرزراعت گلگت بلتستان محمد کاظم میثم نے وِزیراعلی گلگت بلتستان خالد خورشید خان سے اسلام آباد میں تفصیلی ملاقات کی۔ ملاقات میں گلگت بلتستان بھر کی تعمیر و ترقی بلخصوص ترقیاتی منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔

اس سلسلے میں بلتستان ریجن کے ترقیاتی منصوبوں بلخصوص شاتونگ نالے کی ڈائیورژن، سدپارہ پاور پروجیکٹ، شغرتھنگ روڈ، شغرتھنگ پاور پروجیکٹ، غواڑی پاور پروجیکٹ، پانچ سو بیڈ ہسپتال، حلقہ ایک اور دو کے لیے سیوریج سسٹم کی منظوری سمیت دیگر پی پی موڈ پر ہونے والے منصوبوں کی نگرانی اور خصوصی کاوشوں سے منظوری پر شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ بنیادی اور میگا پروجیکٹس پر کام جاری ہے جس سے خطے کی تقدیر بدل جائے گی۔ شغرتھنگ روڈ کی تعمیر کے بعد گلگت بلتستان میں سیاحت کی انڈسٹری پہ بڑا اثر پڑے گا۔ بلتستان ریجن کو ماضی میں دیوار سے لگایا گیا اب عوام کو موجودہ حکومت سے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں۔ ماضی میں بنیادی کام ہوتا تو آج سکردو شہر بوند بوند۔پانی کو ترس نہ رہا ہوتا اور نہ بدترین لوڈشیڈنگ ہوتی۔ ان کا واحد حل شاتونگ منصوبے پر فوری کام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: داعشی سہولتکار،برقعہ پوش مفرورمولوی عبدالعزیز کی دھمکیوں کے بعد پنجاب میں شیعہ مؤذنوں کی منظم ٹارگٹ کلنگ کا آغاز، ریاست خاموش

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے کہا کہ پورے گلگت بلتستان کی ترقی کے لیے سنجیدہ جدوجہد اور جامع منصوبے پر کام کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ بلتستان ریجن میں شاتونگ نالہ پروجیکٹ غواڑی پروجیکٹ پانچ سو بیڈ ہسپتال اور شغرتھنگ روٹ سمیت دیگر منصوبوں کی نگرانی میں خود کروں گا اور منصوبوں میں کسی قسم کی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا بلتستان ریجن میں سکردو سٹی پر بھاری بھر کم بوجھ ہے ہستپال اور تعلیمی اداروں پر بوجھ ہے انفراسٹرکچر ناقص ہے بدترین لوڈشیڈنگ اور پینے کے پانی کی فراہمی کا مسئلہ بھی ہے۔ آر ایچ کیو کی مسنگ فیسلیٹیز کو فوری طور پر پوری کی جائے گی پورے بلتستان ریجن میں ایم آر آئی مشین تک نا ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔ بہت جلد ایم آر آئی مشین ہوگی اور تمام شعبوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حلقہ دو سکردو کی آبادی بہت زیادہ اور مسائل گوناگوں ہیں۔ تعلیم، پینے کے پانی کی فراہمی رابطہ سڑکیں اور صحت کی سہولت کے لیے جامع منصوبہ بندی پہ کام ہوگا اور سیاحتی مقام ہونے کے ناطے بنیادی سہولیات کی فراہمی نہایت اہم ہے جسکے اثرات پورے گلگت بلتستان پہ مرتب ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button