مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی بمباری سے شمالی غزہ میں بڑے پیمانے پر ماحولیاتی بحران کا خدشہ

شیعیت نیوز: فلسطینی وزارت زراعت نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے شمالی علاقے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے بڑے پیمانے پر کھاد اور کیڑے مار ادویات اور اسپرے تیار کرنے والے کارخانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں علاقے میں سنگین ماحولیاتی بحران جنم لے سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں فلسطینی وزارت زراعت کی طرف سے جاری ایک بیان میں‌کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ میں کھاد اور کیڑے مار ادویات کے گوداموں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر ماحولیاتی بحران جنم لینے کا اندیشہ ہے۔

غزہ میں ایک پریس کانفرنس میں وزارت زراعت کے عہدیداروں نے بتایا کہ شمالی غزہ میں زرعی شعبے سے متعلق اشیا جس میں کیڑے مار اسپرے اور کھاد شامل ہے کی کمپنی کے مراکز کو نشانہ بنا کر تباہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ قابض فوج نے بیت لاھیا کے مقام پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پرنقصان ہوا ہے۔ پریس کانفرنس کے موقعے پر سیکرٹری زراعت ابراہیم القدرہ بھی موجود تھے۔

انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے چند روزہ بمباری کے دوران فاسفورس بن گرائے جس کے نتیجے میں گوداموں میں آگ بھڑک اٹھی اور بڑے گوداموں میں موجود بڑے مقدار میں سامان جل کر راکھ ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ کی مشکلات حل نہ ہوئیں توخشک کے ساتھ ساتھ تر بھی جل کر راکھ ہو جائے گا، یحیی السنوار

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی اور غرب اردن کے درمیان سامان کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والی گذرگاہ’’کرم ابو سالم‘‘ کو کل جمعرات کو کھول دیا ہے جس کے بعد غزہ کی پٹی کو ایندھن کی سپلائی بحال ہوگئی ہے۔

فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ جمعرات کو غرب اردن سے ایندھن سے لدے ٹرک کرم ابو سالم سے گذر کرغزہ میں مرکزی بجلی گھر کی طرف روانہ ہوگئے۔

عبرانی نیوز ویب سائٹ’ واللا‘ کے مطابق کرم ابو سالم سے دسیوں ٹرک ایندھن اور دیگر سامان لے کر غزہ روانہ ہوئے۔ اس موقعے پر اسرائیلی فوجیوں کے اہل خانہ نے کرم ابو سالم گذرگاہ کھولنے کے خلاف احتجاج بھی کیا۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فوج کی 10 مئی کو شروع ہونے والی بمباری کے بعد کرم ابو سالم اور دوسری تمام گذرگاہوں کو سیل کردیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button