عراق

عراقی قوم، حکومت و دینی مرجعیت مسئلۂ فلسطین کی اولین حامی ہے، سید عمار الحکیم

شیعیت نیوز: عراق کے دورے پر بغداد میں موجود فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے عراقی سیاسی رہنما سید عمار الحکیم کے ساتھ ان کے دفتر میں ملاقات کی ہے۔

سید عمار الحکیم کی دفتری ویب سائٹ کے مطابق اس ملاقات میں انہوں نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ پیش آنے والی آخری جنگ میں فلسطینی قوم کو حاصل ہونے والی کامیابی کو شاندار فتح قرار دیتے ہوئے اس تاریخی کامیابی پر فلسطینی قوم کو مبارکباد پیش کی۔

سید عمار الحکیم نے حاصل ہونے والی آخری کامیابی کے قومی وحدت کے لئے استعمال کئے جانے اور غاصب صیہونی حکومت کو تمام اختلافات کا سرچشمہ قرار دیتے ہوئے اپنے تمام اندرونی جھگڑوں کے بھلا دیئے جانے پر زور دیا اور کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مسئلۂ فلسطین کبھی پرانا نہیں ہو گا۔

انہوں نے اپنے حقوق کے حصول کی خاطر فلسطینی عوام کی سب سے اہم ذمہ داری؛ اندرونی محاذ کو مضبوط بنانا اور تمام فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ساتھ وسیع تعاون کو قرار دیا اور کہا کہ حالیہ جنگ نے یہ ثابت کر دکھایا ہے کہ ہر قسم کے اُن مسائل و مشکلات کے باوجود کہ جن میں گوناگوں اقوام گرفتار ہیں؛ عربی، اسلامی و انسانی ضمیر میں مسئلۂ فلسطین تاحال زندہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے دورے کے خلاف فلسطین میں احتجاجی مظاہرہ

عراق کی حکمتِ ملی سیاسی جماعت کے سربراہ نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی استواری کی شدید مخالفت اور اپنی الگ و خودمختار ریاست رکھنے اور اپنی سرزمینوں کو واپسی کے فلسطینی حق پر مبنی اپنے دیرینہ موقف پر تاکید کی اور اپنی گفتگو کے آخر میں کہا کہ عراقی حکومت، قوم، دینی مرجعیت اور تمام اجتماعی طبقات مسئلۂ فلسطین کے اولین حامی ہیں جبکہ اس موضوع پر ملک کے تمام حلقوں کے درمیان مکمل اتفاق ہے۔

حکمتِ ملی کے دفتر میں منعقد ہونے والی اس ملاقات میں بغداد میں تعینات فلسطینی سفیر احمد عقل بھی شریک تھے جنہوں نے اپنی گفتگو کے دوران مسئلۂ فلسطین کو حاصل وسیع عراقی حمایت کو سراہا اور فلسطینی سرزمین پر رونما ہونے والے تازہ واقعات پر روشنی ڈالی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button