ایران

ایرانی افواج نے الیکٹرانک جنگی مشقین اسکائی شیلڈ شروع کردیں

شیعیت نیوز: ایران کی افواج نے الیکٹرانک جنگ کی مشقیں اسکائی شیلڈ شروع کردی ہیں جن میں چاروں فوج کے دستے حصہ لے رہے ہیں۔

مرکزی ایران کے صوبے اصفہان کے قریب جاری ان فوجی مشقوں کو اسکائی شیلڈ چودہ سو کا نام دیا گیا ہے۔ ان مشقوں کا مقصد، مختلف شعبوں میں دو طرفہ الیکٹرانک سگنلوں کو کنٹرول اور پروسس کرنا ہے۔

مائیکرو ایئر وہیکل یا ایم اے وی اور حملہ آور ڈرون طیاروں کے مقابلے میں دفاعی صلاحیتوں اور توانائیوں کی چانچ پڑتال، الیکٹرانک جنگ کے سائے میں پہلے سے طے شدہ اہداف کو نابود کرنے کے لیے مائیکرو ایئر وہیکل کو مطلوبہ علاقوں میں داخل کرنا اور ایریئل انٹرسیپٹنگ کے ساتھ ساتھ سائبر ڈیفینس کی ریہرسل کرنا، اسکائی شیلڈ چودہ سو فوجی مشقوں کے دیگر اہداف میں شامل ہے۔

فوج کے کوآرڈینیٹر ریئر ایڈمرل حبیب اللہ سیاری نے عصر حاضر کی جنگوں میں الیکٹرانک جنگ کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی فوج نے الیکٹرانک جنگ کے لیے لازمی انفرا اسٹرکچر تیار کر لیا ہے اور فوج کے مختلف یونٹ ان مشقوں کے دوران، بھرپور الیکٹرانک جنگ کی طرح دوطرفہ سگنلوں کی معلومات جمع کرنے کے علاوہ طے شدہ حربی کاروائیاں بھی انجام دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : ناجائز صیہونی ریاست کی شکست اور تباہی اور زیادہ واضح ہوگئی ہے، ایرانی اسپیکر

ایران نے انواع و اقسام کے الیکٹرانک جنگی آلات و وسائل تیار کر لیے ہیں جن میں پیراسائٹک اوسیلیشن، جیمر اور ریڈار بھی شامل ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر رہے کہ ایران الیکٹرانک وار فیئر کی تیاری میں تیزی کے ساتھ قدم آگے بڑھا رہا ہے اور اس نے اس شعبے میں نمایاں ترقی کی ہے۔

ایران نے حال ہی میں الیکٹرومیگنیٹک وار فیئر کی تیاری میں بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ عصر حاضر کی جنگوں میں کامیابی کے لیے، عسکری طاقت، جنگی آلات اور روایتی ہتھیاروں کے متوازن استعمال کے ساتھ ساتھ، دشمن کی فوجی طاقت اور اہم تنصیبات کے بارے میں معلومات کا حصول اور انکا تجزیہ کرنا، الیکٹرانک وار فیئر یونٹ کی ذمہ داریوں میں شامل ہے۔

دشمن کے الیکٹرانک سسٹم میں مداخلت اور اسے ناکارہ بنانا، جن میں ریڈیائی رابطے، الیکٹرومیگنیٹک ریڈی ایشن، لیزر شعاعیں اور ساونڈ نیوی گیشن رینگنگ یا سونار وغیرہ شامل ہیں، یہ سارے آلات الیکٹرانک وارفیئر کا حصہ ہیں۔

اس تناظر میں دیکھا جائے تو، الیکٹرانک جنگ معاصر جنگوں کی اہم ترین ضرورت ہے اور ملکی سلامتی کے دفاع اور دشمن کی کاروائیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button