افغان فوج کا صوبے لغمان میں 50 طالبان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

شیعیت نیوز: افغانستان کے صوبے لغمان میں افغان فوج نے 50 طالبان دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
افغان فورسز اور طالبان دہشت گردوں کے درمیان حالیہ تصادم صوبے لغمان کے دارالحکومت مہترلام میں ہوا۔
حکام نے کہا کہ لڑائی کے دوران ایک موقع پر وزیر دفاع و سابق چیف آف آرمی اسٹاف یاسین ضیا خود میدان میں آگئے۔ یاسین ضیا نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’’نفری آنے کے بعد دشمن کو بھاری نقصان پہنچا‘‘۔
وزارت دفاع نے کہا کہ رات بھر جاری رہنے والی لڑائی میں طالبان کے 50 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
افغان فوج اور طالبان کے درمیان تصادم کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا جس کے باعث سیکڑوں لوگوں کو نقل مکانی کرنا پڑی۔
یہ بھی پڑھیں : عراق، دہشت گرد امریکی فوجیوں کی عین الاسد چھاؤنی پر راکٹوں سے حملہ
مہترلام پر حملہ طالبان کی طرف سے نئے علاقے کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کے بعد ہوا ہے۔
حالیہ دنوں میں شدت پسندوں نے وردک صوبے کے اضلاع نرخ اور جَلریز پر قبضہ کیا ہے۔
وردک کو دہشت گرد طویل عرصے سے دارالحکومت کابل پہنچنے کے لیے گیٹ وے کے طور پر اور خوفناک حملوں کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
دوسری جانب افغانستان کے مختلف علاقوں میں فوجی آپریشن کے دوران 215 طالبان ہلاک ہو گئے۔
کابل سے اناتولی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران افغانستان کی فوج کے زمینی اور ہوائی حملوں میں جو ننگرھار، زابل، قندھار،ہرات، بادغیس، بلخ، فاریاب، جوزجان، سرپل،ھلمند، بغلان، کاپیسا اور کابل میں ہوئے 215 طالبان ہلاک اور درجنوں زخمی ہو ئے۔
افغانستان کی وزارت دفاع نے اپنے اس بیان میں کہا ہے کہ ہونے والے اس آپریشن کے دوران مذکورہ علاقوں میں طالبان کی جانب سے نصب کئے گئے 121 بارودی سرنگوں کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔