اہم ترین خبریںدنیا

فلسطینی مجاہدوں کی استقامت کے بعد اسرائیل کی شکست کا پہلا نتیجہ

شیعیت نیوز: غزہ پر قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کی 12 روزہ جارحیت اور فلسطینی مجاہدوں کی استقامت کے بعد اسرائیل کی شکست کا پہلا نتیجہ سامنے آیا اور بد نام زمانہ جاسوسی کی تنظیم موساد کے سربراہ کی جگہ نئے سربراہ کا انتخاب عمل میں آیا۔

قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے ڈیوڈ برنیا کو اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کا نیا سربراہ مقرر کردیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق ڈیوڈ برنیا کا انتخاب موساد کے موجودہ سربراہ اور اٹارنی جنرل کی مشاورت کے بعد کیا گیا ہے۔ ڈیوڈ برنیا اس وقت موساد میں ڈپٹی ڈائریکٹر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

واضح رہے کہ موساد کے موجودہ سربراہ کی جگہ نئے سربراہ کی تعیناتی غزہ پراسرائیل کی 12 روزہ جارحیت اور جنگ میں اسرائیل کی شکست کے بعد عمل میں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : فلسطینیوں کی تاریخی فتح کے مرکزی کردار اور اہم مددگار شہید قاسم سلیمانی کو سوشل میڈیا صارفین کا شاندار خراج تحسین

دوسری جانب صیہونی حکومت کے وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف ایک بار پھر مظاہروں میں شدت آ گئی ہے ۔

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق کل تل ابیب میں ہزاروں یہودی آباد کاروں نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور ان سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا۔

عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائٹ’وائی نیٹ‘ کے مطابق احتجاجی مظاہرہ شاہراہ بالفور پر واقع نیتن یاھو کے دفتر کیا گیا۔

مظاہرین میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور کتبے اٹھا رکھے جن پر نیتن یاھو پر اسرائیلیوں کو جنگ میں جھونکنے کا الزام اور ’’مجرم اور کرپٹ وزیراعظم‘‘ جیسے نعرے درج تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ نیتن یاھو کے اقتدار میں رہتے ہوئےاسرائیلی امن اور سکون سے نہیں رہ سکتے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button