اہم ترین خبریںمقبوضہ فلسطین

حماس اور جہاد اسلامی کا غزہ جنگ میں فلسطینیوں کی بھرپور مدد پر ایران کا شکریہ

شیعیت نیوز: فلسطینی رہنماؤں اور تنظیموں نے حالیہ گیارہ روزہ غزہ جنگ میں حاصل ہونے والی فخریہ کامیابی میں ایران کو برابر کا شریک قرار دیتے ہوئے اسکی ہمہ جہت حمایت و مدد کا شکریہ ادا کیا ہے۔

فلسطینی تنظیم جماس کے سیاسی شعبہ کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم اسماعیل ہنیہ نے غزہ جنگ میں فلسطینیوں کی بھر پوراور بے لوث حمایت کرنے پرایران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے فلسطینیوں اور غزہ کے عوام کو ہر لحاظ سے مدد فراہم کی اور کسی بھی قسم کی مدد سے دریغ نہیں کیا۔

اسماعیل ہنیہ نے سیف القدس جنگ میں فلسطینیوں کی کامیابی کو اسٹراٹیجک کامیابی قراردیتے ہوئے کہا کہ قدس اور مسجد الاقصی ہماری ریڈ لائنیں ہیں ۔ سیف القدس دفاعی جنگ میں اسلامی مزاحمت کے کمانڈروں نے اسرائيلی فوج کوایک بار پھر ذلت آمیز شکست سے دوچار کیا ۔

حماس کے عسکری ونگ کے کمانڈر محمد ضیف اور دیگر کمانڈروں کواس اسٹراٹیجک کامیابی پر سلام پیش کرتا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ سیف القدس جنگ میں کامیابی کسی گروہ کی کامیابی نہیں بلکہ پوری ملت فلسطین کی کامیابی ہے اور ہم اس عظیم کامیابی پر فلسطینی قوم اور تمام مسلمانوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : مظلوم فلسطینی قوم کو ایک بار پھر عظیم امتحان میں کامیابی نصیب ہوئی ہے، ابراہیم رئیسی

جہاد اسلامی فلسطین کے فوجی بازو کے ترجمان ابو حمزہ نے بھی غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں حاصل ہونے والی فخریہ فتح میں ایران اور تحریک مزاحمت کے تمام فلسطینی گروہوں کو برابر کا شریک قرر دیا۔

ابو حمزہ نے کہا کہ ہماری جنگ کی بنیاد اور وجہ بیت المقدس ہے جب کہ ہماری کامیابی کی وجہ استقامت و پامردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگی گھن گرج کی آوازیں فی الحال منقطع ہیں تاہم ہمیں ایک طویل راستہ طے کرنا ہے جسے ترک نہیں کیا جا سکتا۔

جہاد اسلامی کے فوجی بازو کے ترجمان نے کہا ہم نے صیہونی دشمنوں کو ناکوں چنے چبوائے ہیں، غاصب صیہونی حکومت کے مقابلے میں کامیابی کا ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے اور صیہونی طاقت کا بھرم توڑ کر رکھ دیا ہے۔

ابو حمزہ نے اس جنگ میں غاصب صیہونی حکومت کی حتمی شکست پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نتن یاہو کا غرور اس وقت خاک میں مل گیا جب ہم نے صیہونی بستیوں کو ملبوں کے ڈھیر میں تبدیل کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے جوان اس بات کے منتظر تھے کہ صیہونی دشمن غزہ کی طرف پیش قدمی کرنے کی غلطی کرے تو پھر اُسے مزہ چکھائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button