غزہ اور مسجد الاقصی پر حملہ دنیائے اسلام پر حملہ ہے، باقر قالیباف

شیعیت نیوز: ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ اور مسجد الاقصی پر حملہ دنیائے اسلام پر حملہ ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف اور تیونس کی پارلیمنٹ کے اسپیکر راشد الخریجی الغنوشی نے ٹیلیفون پر گفتگو میں مسئلہ فلسطین کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ۔
ایرانی اسپیکر نے اسرائیل کی درندگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے اور اسرائیل کے خلاف امت مسلمہ اور اسلامی ممالک کو متحد ہوکر کارروائی کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ غزہ اور مسجد الاقصی پر اسرائیل کا حملہ در حقیقت عالم اسلام پر حملہ ہے۔
اس گفتگو میں الغنوشی نے بھی فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم اور وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے اس سال مسلمانوں پر عید فطر کو تلخ کردیا ہے تیونس کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اسلامی ممالک پر زوردیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرکے فلسطینیوں کی عملی حمایت کا ثبوت دیں۔
الغنوشی نے فلسطین کے بارے میں ایران کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام ایران کی حمایت کو کبھی فراموش نہیں کریں۔ الغنوشی نے ایران اور تیونس کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے پر بھی زوردیا۔
یہ بھی پڑھیں : رہبر معظم آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای کے نام اسماعیل ہنیہ کا تازہ خط
دوسری جانب ایران کی پارلیمنٹ کے 250 اراکین نے ایک بیان میں القدس الشریف میں مزاحمتی فرنٹ کی حمایت کرتے ہوئے صیہونی جرائم کے خلاف مقابلہ کرنے کیلئے علاقائی اور بین الاقوامی ہم آہنگی اور اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔
اس بیان میں مزید کہا ہے کہ اب صیہونی ریاست کے جرائم اور نہتے بچوں کے قتل سے تقریبا 8 دہائی گزر گئے ہیں؛ تاہم اسلامی انقلاب کی کامیابی نے مختلف قوموں کو بیدار کرکے ان کو اس ناجائز ریاست کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے کی ضرورت پر آگاہ کردیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ، علاقائی اور بین الاقوامی ممالک سے پارلیمانی تعلقات کے ذریعے ناجائز صیہونی ریاست سے نمٹنے اور القدس الشریف کو ان قابضوں کے قبضے سے آزاد ہونے کیلئے علاقائی اور بین الاقوامی اتفاق رائے قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
بیان میں قائد اسلامی انقلاب کے مطابق کہا گیا ہے کہ جو بھی صیہونی کے خلاف مقابلہ کرے ہم اس کی حمایت کریں گے۔
اس میں مزاحمتی فرنٹ میں جد و جہد کرنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ، مزاحمتی فرنٹ کے مقاصد پوری ہونے کی کسی بھی مالی اور روحانی مدد سے دریغ نہیں کرے گی۔