دنیا

مقبوضہ غرب اردن میں یہودی عبادت گاہ میں حادثہ، ڈیڑھ سو سے زائد صیہونی ہلاک و زخمی

شیعیت نیوز: خود ساختہ اسرائیلی ریاست کے زیر کنٹرول مقبوضہ غرب اردن میں سیٹنگ اسٹینڈ گرنے کا جان لیوا حادثہ رونما ہوا ہے۔

خود ساختہ اسرائیلی ریاست میں یہودیوں کی ایک عبادت گاہ میں مذہبی رسوم کی ادائیگی کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم ٹوٹ جانے کے باعث کم سے کم دو یہودی ہلاک اور ڈیڑھ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

خبروں کے مطابق مقبوضہ غرب اردن کی غیر قانونی صیہونی بستی جعفان زییف میں واقع ایک کنیسہ میں یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب بڑی تعداد میں لوگ مذہبی رسومات کی ادائیگی میں مصروف تھے۔

صیہونی حکومت کے پولیس ترجمان نے بتایا ہے کہ حادثے کے وقت ساڑھے چھے سو کے قریب لوگ کنیسہ میں موجود تھے۔

مقامی طبی ذرائع نے بھی اس واقعے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تصدیق کی اور بتایا ہے کہ مغربی کنارے کے ایک عبادت خانے میں اسٹینڈ گرنے کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔

گزشتہ ماہ بھی شمال مغربی الخلیل کے علاقے کوہ جرمق میں ایک مذہبی تہوار کے دوران پل ٹوٹ جانے کے باعث پینتالیس صیہونی ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں : غزہ اور بیت المقدس کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ

دوسری جانب اسرائیل کی غاصب اور ناجائز حکومت نےغزہ پٹی کے بجلی کے نظام کو بند کرنےکی دھمکی دے دی ہے۔

عرب ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج کی مسلسل بمباری کے باعث غزہ پٹی میں بجلی کا نظام بری طرح متاثر ہوا، غزہ پٹی میں ایندھن کی بندش کے باعث مقامی بجلی گھروں میں کام متاثر ہوگیا۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ پٹی کے مقامی بجلی گھر 180 میگاواٹ بجلی بناتے ہیں، اسرائیل کی بجلی کمپنی غزہ پٹی کو 220 میگاواٹ بجلی فراہم کرتی ہے۔

اسرائیلی فوج کی غزہ پٹی پر جاری بمباری سے اسرائیل سے بجلی کی ترسیل کے 8 مرکزی کیبل تباہ ہو گئے، جس کے باعث غزہ پٹی میں بجلی کی ترسیل 400 میگاواٹ سے کم ہوکر 130میگاواٹ رہ گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button