ایران

اسرائیل کی قومی سلامتی کے غبارے سے ہوا نکل گئی ہے، کمانڈر جنرل حسین سلامی

شیعیت نیوز: کمانڈر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ اسرائیل کی قومی سلامتی کے غبارے سے ہوا نکل گئی ہے۔

فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل حسین سلامی نے کہا ہے کہ اسرئیل زوال کی طرف جارہا ہے اور اس بار ایسا لگتا ہے کہ صیہونی حکومت اندر سے سقوط کرے گی۔

حسین سلامی نے اپنے ایک انٹریو ميں کہا کہ یوم القدس قریب ہے اور مناسب ہوگا کہ ہم اپنی گفتگو کے آغاز میں اس عظیم کمانڈر کو خراج عقیدت پیش کریں کہ کی جس کی تصویر سب کے دلوں پر نقش بستہ ہے، ایک ایسا بہادر اور شجاع کمانڈر جو قدس کی آزادی کا پرچم دار اور اسلامی سرزمینوں میں استقامتی محاذ کا روح رواں تھا، ہم جنرل شہید قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ان کی یاد ہمارے دلوں میں ہمیشہ باقی رہے گی۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ ہم عالمی اور علاقائی سطح پر ایک نئی سیاسی محاذ کی تشکیل کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : داعش کے خلاف عراقی فوج اور حشدالشعبی کا مشترکہ آپریشن

انہوں نے کہا کہ علاقے سے باہر اور خطے کے اندر بڑی طاقتوں کے بتدریج زوال کا سلسلہ جاری ہے اور طاقت کے بت پاش پاش ہورہے ہیں شیاطین اور عالمی مستکبرین کے متحدہ محاذ میں جو پائیداری دکھائی دیتی تھی وہ بری طرح سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔

کمانڈر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ صیہونی حکومت ایک باریک سی پٹی پر بنی ہوئی اور بعض مقامات پر تو اس کی چوڑائی صرف 14 کلومیٹر ہے، لہذا اس پر لگنے والا پہلا وار ہی آخری وار ثابت ہوسکتا ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈرنے کہا کہ صیہونی حکومت کی ایک بڑی کمزوری یہ ہے کہ اس کا ہر ٹیکٹکی وار اس کی اسٹراٹیجک غلطی ہوسکتا ہے، یعنی ایک آپریشن ہی اس حکومت کی بساط کو لپیٹ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ ایک دو ماہ کے دوران پیش آنے والے واقعات سے معلوم ہوتا ہے کہ صیہونی حکومت کس حد تک کمزور اور ناتوان ہے۔ جہاز رانی اور بحرپیمائی کے تعلق سے صیہونی حکومت دنیا کے کسی بھی مقام پر محفوظ نہيں ہے اور زمینی سرحد نہ ہونے کی وجہ سے صہیونی حکومت کی تجارت کا 90 فیصد دارومدار جہاز رانی کے ذریعے ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن پر اپنی مرضی مسلط کرنےمیں امریکہ اور آل سعود ایک بار پھر خالی ہاتھ واپس

کمانڈر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ کوئی سوچ بھی نہيں سکتا تھا کہ صیہونی حکومت کی بحری تجارت کو اتنے بڑے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اور بہت آسانی کے ساتھ صیہونی حکومت کی بحری تجارت کو درہم برہم کیا جاسکتا ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے کہا کہ صیہونی یہ ظاہر کرنا چاہتے تھے کہ اسرائیل کی قومی سلامتی کو کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں ہے، جب ایک بڑے مشروم کو جو ایٹمی دھماکے سے شباہت رکھتا ہےایک ہولناک دھماکے کا سامنا کرنا پڑا جہاں فضائی دفائی انجن تیار کئے جاتے ہیں، اس کارخانے میں دھماکہ ہوا جہاں صیہونی حکومت کے سیٹلائٹ بنائے جاتے ہیں، تو اچانک ایک غبارے کی مانند اس ميں سے ہوا نکل گئی اور ثابت ہوگیا کہ صیہونی کس حد تک کمزور اور ناتواں ہیں، اور یہ صرف ایک ٹریلر تھا۔

جنرل حسین سلامی نے مزید کہا کہ اس کے بعد حیفا میں بڑی آئل ریفائںری میں دھماکہ ہوا، ایمونیاک کے ذخائر سے گیس رسنے کا واقعہ پیش آیا، 80 سے زيادہ کمپنیوں پر سائبر حملے ہوئے، بن گورین ایئرپورٹ پر دھماکہ ہوا اور عراق کے شمالی شہر اربیل میں ان کے جاسوس مارے گئے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے کہا کہ اگر ان واقعات کو کیمروں نے محفوظ کرکے جاری نہ کیا ہوتا تو صیہونی حکام ہرگز ان خبروں کی اشاعت کی اجازت نہ دیتے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بڑی مضحکہ خیز بات تھی کہ راکٹ اور سیٹلائٹ بنانے کے کارخانے کو تباہ کئے جانے کے بعد کہا گیا کہ یہاں تو صرف آزمائش کی جاتی تھی، انہوں نے کہا کہ یہ بڑی ہنسی کی بات ہے کونسا ملک ہے جو آزمائش کرنے والے کارخانوں میں دھماکہ کرتا ہے۔

حسین سلامی نے کہا کہ ان کی طاقت کے ستون مسمار ہوگئے ہیں اور صیہونی حکومت کی قومی سلامتی کے غبارے سے ساری ہوا نکل گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونیوں نے اپنے نفسیاتی آپریشن کے ذریعے اپنی طاقت کا جو بھرم قائم کیا تھا وہ ختم ہوچکا ہے اور آج صیہونی حکومت کے کمزور اور نحیف چہرے کا بخوبی مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button