دنیا

افغان فوج کی کارروائیوں میں طالبان کا بھاری جانی نقصان

شیعیت نیوز: افغان فوج کی کارروائیوں میں ایک سو دس سے زیادہ طالبان ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ مشرقی افغانستان میں داعش کے دو سرغنے گرفتار کر لئے گئے ہیں۔

افغانستان کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ لغمان ، غزنی، قندھار ، زآبل ، ہرات ، غور ، بلخ، ہلمند، اور تخار صوبوں میں افغان فوج کی کارروائیوں میں ایک سو اٹھارہ طالبان ہلاک اور تیس زخمی ہوئے ہیں ۔

افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں میں ہلاک ہونے والوں میں دوپاکستانی بھی ہیں جنھیں صوبہ قندھار میں نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان کارروائیوں میں ایک سو سترہ بارودی سرنگوں کو ناکارہ بھی بنایا گیا۔

ایک اور رپورٹ کے مطابق ننگرہار کے گورنر ہاؤس نے ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ صوبے کے صدر مقام جلال آباد میں ایک شبینہ آپریشن میں داعش کی پروپیگنڈہ مشینری کے ایک سرغنہ مولوی روح اللہ اور ٹارگیٹ کلر امرخیل کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔

کچھ دنوں پہلے افغانستان کی قومی سلامتی کے مشیر نے اعلان کیا تھا کہ اس وقت چودہ ملکوں کے چارسو سے زیادہ داعشی دہشت گرد افغانستان کی جیلوں میں قید ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : شہید واہ ولایت، عدیل عباس زیدی کو ہم سے بچھڑے 7 برس بیت گئے

دوسری جانب افغانستان کے صدر اشرف غنی نے طالبان سے اپیل کی ہے کہ وہ جنگ اور تشدد کا راستہ ترک کرکے جمہوری اور سیاسی عمل کا حصہ بن کر اپنے سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھائیں۔

اپنے ایک پیغام میں صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ افغان عوام کو بزور طاقت یا استبدادی طریقوں اور تشدد کے ذریعے نہیں دبایا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کو اس تاریخ سے درس حاصل کرتے ہوئے مستقبل کی فکر کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کو چاہیے کہ وہ جنگ ، تشدد اور تباہی کا سہارا لینے کے بجائے اپنے سیاسی ایجنڈے کو قومی اور جمہوری عمل میں مشارکت اور عوامی رائے کے ذریعے حاصل کرنے کی کوشش کریں۔

افغان صدر نے کہا کہ طالبان کو یہ بات تسلیم کرلینا چاہیے کہ افغانستان کے عوام، اسلامی جمہوری نظام، آئین اور جمہوری اقدار کے بھروسے روشن مستقبل کی جانب گامزن ہیں۔

صدر اشرف غنی نے اس سے پہلے امریکی فوجیوں کے انخلا کو دنیا کے ساتھ افغانستان کے نئے تعلقات کا نقطہ آغاز قرار دیا تھا۔

توقع ہے کہ چار روز بعد افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا باضابطہ آغاز ہوجائے گا اور دنیا کے اکثر تجزیہ نگار امریکی فوج کے انخلا کو خطے میں امریکہ کی شکست کی علامت قرار دے رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button