مقبوضہ فلسطین

غزہ میں گرنے والا اسرائیلی ڈرون طیارے حماس کے حوالے

شیعیت نیوز: غزہ میں گرنے والے اسرائیلی ڈرون طیارے کو مقامی لوگوں نے حماس کی انجینیرنگ کور کے حوالے کردیا ہے۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق غزہ کے ایک گھر کی چھت پر گرنے والے اسرائیلی ڈرون طیارے کو جو بظاہر صحیح حالت میں تھا مقامی لوگوں نے اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کو دے دیا ہے۔

صیہونی حکومت کی وزارت جنگ نے کافی پس وپیش کے بعد اعتراف کیا ہے کہ اس کا ایک ڈرون طیارہ معمول کی جاسوسی پرواز کے دوران غزہ میں گرگیا ہے۔

صیہونی وزارت جنگ نے ڈرون طیارے کے ماڈل کی جانب کوئی اشارہ کیے بغیر دعویٰ کیا ہے کہ طیارے کے ڈیٹا تک رسائی ممکن نہیں ہے۔

چندروز قبل فلسطینی مجاہدین نے شمالی غزہ کے علاقے بیت حانون پر پرواز کرنے والے ایک اسرائیلی ڈرون طیارے کو مار گرایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : چین اور روس تقریبا تمام معاملات میں ہمارے ساتھ ہیں، سید عباس عراقچی

دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام محکمہ امور اسیران کی طرف سے جاری ایک بیان میں‌ کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے 18 سالہ فلسطینی محمد غسان منصور کو 6 کی انتظامی قید کی سزا سنائی ہے۔ منصور کو دی جانےوالی انتظامی قید کی سزا میں بار بار توسیع ہوسکتی ہے۔

فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق اسیر منصور کو 22 اپریل کو چھ ماہ قید کی سزا سنائی۔ اس کی یہ سزا فی الحال 10 ستمبر تک ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کی حکومت فلسطینی بچوں کے خلاف تشدد اور زیادتی کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف نسلی امتیاز کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ یہ بچوں کے انصاف کے نظام کے ذریعے اسرائیلی بچوں کے ساتھ معاملات کرتا ہے  جس کی منصفانہ سماعت کی ضمانت ہوتی ہے۔ اسرائیل ایک طرف اپنے ہاں 18 سال کی عمر کے افراد کو بچوں میں شمار کرتی ہے جب کہ فلسطینی بچوں کو کڑی سزائیں ی جاتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button