یمن

یمن کی قومی کمیٹی اور جارح سعودی اتحاد کے درمیان قیدیوں کے تبادلے

شیعیت نیوز: یمن کی قومی کمیٹی برائے اسیران کے سربراہ نے جارح سعودی اتحاد کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی خبر دی ہے۔

المسیرہ ٹیلی ویژن کے مطابق، قومی کمیٹی برائے اسیران کے سربراہ عبدالقادر المرتضی نے بتایا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے تحت، یمنی فوج اورعوامی رضاکار فورس کے بائیس اہلکاروں کو رہا کرالیا گیا ہے۔

اس سے پہلے اکیس فروری کو اردن کے دارالحکومت امان میں قیدیوں کے تبادلے کی غرض سے ہونے والے مذاکرات، سعودی اتحاد کی ہڈھرمی کی وجہ سے ناکام ہوگئے تھے۔

یمن کی قومی حکومت نے واضح کردیا تھا کہ وہ قیدیوں کا جامع اور بلا وقفہ تبادلہ چاہتی ہے اور اس سلسلے میں ہونے والی تاخیر کی تمام تر ذمہ داری سعودی اتحاد اور اقوام متحدہ پر عائد ہوگی۔

واضح رہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے تحت دوسو یمنی فوجیوں اور عوامی رضاکاروں کے بدلے، سعودی اتحاد کے سو کرائے کے فوجیوں کا تبادلہ انجام پائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی عرب: یانبو بندرگاہ پر انصار اللہ یمن کا ڈرون کشتی سے حملہ

دوسری جانب سعودی اتحاد کے جنگی طیاروں نے شہر صرواح پر 18 مرتبہ حملہ کیا۔

المسیرہ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور امریکہ کے جنگی طیاروں نے صوبہ مآرب کے صرواح شہر پر 18 مرتبہ بمباری کی۔ ابھی تک ہونے والی بمباری سے جانی اور مالی نقصان کی رپورٹ سامنے نہیں آئی۔

یمن کے خلاف جنگ اور جارحیت کا سلسلہ ایسے میں جاری ہے جب سوئیڈن میں صنعاء اور ریاض کے وفد کے مابین 18 دسمبر 2018 کو الحدیدہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا تاہم سعودی جنگی اتحاد نے اپنی ہی اعلان کردہ جنگ بندی کی ایک دن بھی پابندی نہیں کی۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور اس کے بعض اتحادی ممالک، امریکہ اور دیگر مغربی ملکوں کی حمایت کے زیر سایہ مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ حملے کر رہے ہیں اس عرصے میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید و زخمی جبکہ دسیوں لاکھ یمنی بے سر و سامانی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button